قصور: ‘بچے رضا مندی سے اغوا کار کے ساتھ گئے’

قصور: 'بچے رضا مندی سے اغوا کار کے ساتھ گئے'

فائل فوٹو


قصور: پنجاب کے ضلع قصور سے اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے تین بچوں سے متعلق نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق بچوں کے زبردستی اغوا سے متعلق کوئی چیز سامنے نہیں آئی اور شواہد بتاتے ہیں کہ تینوں بچے رضا مندی سے اغوا کار کے ساتھ گئے۔

اطلاعات کے مطابق پولیس کو شبہ ہے کہ تینوں بچے اغوا کار کو پہلے سے جانتے تھے اور اب ایسے افراد کی معلومات جمع کی جارہی ہیں جو متاثرہ خاندانوں کو جانتے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: قصور: چار میں سے تین گمشدہ بچوں کی لاشیں برآمد، زیادتی کا انکشاف

پولیس نے ملزمان کی جلد از جلد تلاش کے لیے تفتیش کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔

دوسری جانب سابق ڈی پی او قصورعبدالغفار اور ایس پی قصور کی خدمات وفاق کے سپرد کر دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں افسران کی خدمات سرینڈر کرنے کا فیصلہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جمع کرائی جانے والی رپورٹ کے بعد کیا گیا۔

یاد رہے کہ قصورکی تحصیل چونیاں سے لاپتہ ہونے والے چار بچوں میں سے تین کو بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ آئی جی پنجاب عارف نواز کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کے بارے میں خبر دینے والے کو 50 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔


متعلقہ خبریں