سعودی تیل تنصیبات پر حملہ: اقوام متحدہ کی تحقیقات تسلیم نہیں کریں گے، ایران

سعودی تیل تنصیبات پر حملہ: اقوام متحدہ کی تحقیقات تسلیم نہیں کریں گے، ایران

واشنگٹن: ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے واضح طور پرکہا ہے کہ ان کا ملک سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں کے حوالے سے اقوام متحدہ کی جانب سے کی جانے والی کسی بھی تحقیقات کے نتائج کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایران کو اس حوالے سے مطلع نہیں کیا گیا اورنہ ہی بتایا گیا ہے کہ تحقیقات کس بنیاد پر کی جارہی ہیں؟

سعودی عرب میں تیل تنصیبات پر حملے خطے کا ٹرننگ پوائنٹ ہیں، فرانس

عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ جواد ظریف نے یہ بات مؤقر امریکی نشریاتی ادارے ’CBC‘ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی ہے جو آج بروز پیر نشر کیا جائے گا۔

ایران پر دباؤ کی پالیسی میں ناکامی پر پومپیو نے سمت بدل لی، جواد ظریف

خبررساں ادارے کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ میں یہ معاملہ زیر بحث آئے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کو پورا بھروسہ ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے کی جانے والی شفاف تحقیقات واضح کردیں گی کہ حملہ ایران نے نہیں کیا تھا۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اتوار کے دن بھی اپنے ملک پر عائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملوں سے ایران کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر ہونے والے میزائل اور ڈرونز حملوں کے فوری بعد بھی جب امریکہ کی جانب سے ایران پر الزامات عائد کیے گئے تھے تو اسی وقت وزیرخارجہ جواد ظریف نے سختی سے تردید کی تھی۔

سعودی عرب نے تیل کی تنصیبات پر حملے کا الزام ایران پر عائد کر دیا

جواد ظریف کا اس وقت بھی یہ مؤقف سامنے آیا تھا کہ امریکہ، ایران کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے بے بنیاد الزامات عائد کررہا ہے۔

امریکہ کی جانب سے عائد کردہ الزامات کے بعد سعودی عرب کی جانب سے مؤقف سامنے آیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں ہونے والے حملوں کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائیں گے۔

ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے پوری دنیا سے سربراہان مملکت امریکہ پہنچے ہیں اور بڑے ممالک کی بطور خاص کوشش ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان موجود تلخیوں کو بات چیت سے خاتمہ کرا سکیں۔


متعلقہ خبریں