بابوسر ٹاپ حادثہ: گلگت پلتستان حکومت نےمشہ بروم ٹوورز کے دفاتر سیل کر دیے


گلگت: چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ  کے مقام پر پیش آنے والے المناک حادثے کے بعد گلگت بلتستان حکومت نے مشہ بروم ٹوور آپریٹرز کے دفاتر سیل کر دیے ہیں۔

اتوار کی صبح اسکردو سے راولپنڈی جانے والی مسافر کوچ چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ اور گیتی داس کے درمیان سڑک کنارے موجود چٹان سے ٹکرا گئی تھی جس کے نتیجے میں 10 فوجیوں سمیت 26 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

ذرائع کے مطابق گلگت بلتستان ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور مقامی مجسٹریٹ  نے متفقہ  طور پر خطے میں مشہ بروم ٹوورز کے تمام  دفاتر سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چلاس: بس حادثے میں پاک فوج کے 10 جوانوں سمیت 26 افراد جاں بحق

فیصلے پر عملدرآمد کرتے ہوئے ضلعی حکام نے سکردو اور گلگت شہر میں موجود مشہ بروم ٹوورز کے تمام دفاتر سیل کر دیے ہیں۔

گلگت اور سکردو ضلعی انتظامیہ کے مطابق دفاتر سیل کرنے کی وجہ مشہ بروم  ٹوور آپریٹرز کے پاس مسافروں کا ریکارڈ موجود  نہ ہونا اور  پرمٹ کی خلاف ورزی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جس راستے (بابوسر) سے  بس مسافروں کو لیکر گئی تھی اس روٹ پر جانے کی  مشہ بروم ٹوور آپریٹرز کے پاس اجازت نامہ (پرمٹ) ہی موجود نہیں تھا۔ ڈرائیور بابوسر کے راستے بغیر پرمٹ گاڑی لیکر گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والے  دوسرے ٹوور آپریٹرز اور ٹرانسپورز کے دفاتر بھی  بہت جلد سیل کر دیے جا ئیں گے۔

دریں اثناء گلگت بلتستان اور راولپنڈی کے درمیان سفر کرنے والے مسافروں نے جی بی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن حکام کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ حادثہ متعلقہ حکام کی غفلت  کے سبب پیش آیا ہے کیونکہ انہوں نے قراقرم ہائی وے پر چلنے والی بسوں کی فٹنس چیک کرنے میں کوتاہی برتی ہے۔


متعلقہ خبریں