انسانی گردے فروخت کرنے والے گروہ کے دو مزید ارکان گرفتار


لاہور:انسانی گردوں کی غیرقانونی پیوندکاری اور فروخت کرنے والے گروہ کے دو مزید ارکان لاہور سے گرفتار کر لیے گئے۔

گردوں کی فروخت میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی مسلم ٹاون پولیس کے انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی۔

گزشتہ ہفتے اس غیر قانوںی عمل میں ملوث ڈاکٹر اور مریض سمیت تین افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹرخالد محمود نامی معالج نے 18 فروری کو رحمت علی کے گردوں کی غیر قانوںی طور پر پیوند کاری کی تھی۔

پولیس نے حالیہ کاروائی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ گرفتار ملزمان ظفر اللہ چیمہ اور اعجاز مسیح  گردوں کی پیوندکاری کے کاروبار میں سہولت کارکے طور پر کام کرتے تھے۔

مسلم ٹاون پولیس نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے، اس دوران مزید افراد کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دیگرملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں.

پولیس نے انکشاف کیا کہ گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری کروانے کے لئے لوگوں کو اسلام آباد لے جایا جاتا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں انسانی گردوں کی فروخت میں ملوث ڈاکٹر فواد ممتاز کا کیس زیر سماعت ہے۔  لاہور کے جنرل اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر اپریل 2017 سے جیل میں قید ہیں۔ ایف آئی اے نے انہیں 60 لاکھ میں ایک اومانی شہری کو دوپاکستانیوں کے گردے بیچتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں