عمران، مودی چاہیں گے تو کشمیر پر ثالثی ہوگی، ٹرمپ



اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندرمودی تیار ہوں گے تو میں ثالثی کرا سکتا ہوں۔

وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا’میں کشمیر پر اچھا ثالث ثابت ہو سکتا ہوں‘۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدور نے پاکستان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا، میں عمران خان اور پاکستان پر مکمل اعتماد کرتا ہوں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تین دنوں میں بہت سارے ممالک کے سربراہان مجھ سے ملنا چاہتے ہیں لیکن میں عمران خان سے ملنا چاہتا تھا۔

امریکی صدر نے کہا کہ’ مودی کے ساتھ بھی میرے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان اور بھارت ہمسایہ ملک ہیں اور مجھے یقین ہے کہ دونوں کوئی حل تلاش کر لیں گے۔

ٹرمپ نے ہوسٹن میں دیے گئے مودی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے گزشتہ روز بھارت کی جانب سے سخت بیان سنا وہاں 50 ہزار کا مجمع تھا اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عظیم رہنما ہیں جو ان حالات میں بھی امن کی بات کر رہے ہیں، اگر میری ثالثی سے مسئلہ کشمیر حل ہوتا ہے تو میں تیار ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ طاقت ور ملک کے صدر ہیں اور انہیں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان ثالثی کے لیے تیار ہے لیکن بھارت نے راہ فرار اختیار کر رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مودی کی پالیسی سے ایک بحران کا آغاز ہوا ہے اور میں چاہوں گا کہ امریکہ اس صورتحال میں اپنا کردار ادا کرے۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری سے مثبت توقعات ہیں۔


متعلقہ خبریں