بچوں کیساتھ زیادتی: سرعام پھانسی کا قانون لانے کا حکم


اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان عمران خان نے حکم دیا ہے کہ بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کرنے والوں کے لیے سرعام پھانسی کا قانون لایا جائے۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں بات کرتے ہوئے بات کرتے ہوئے وزیرماحولیات زرتاج گل نے بتایا کہ عمران خان نے گزشتہ کابینہ میٹنگ میں  قانون پاس کرنے کا حکم دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا آبادی کے کنٹرول اور پولیو کے معاملے پر علما حکومت کے ساتھ نہیں تھے لیکن یہ طبقہ بچوں کیساتھ جنسی زیادتی میں ملوث ہے، پاکستان بچوں کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک ہے۔

حکومتی وزیر نے کہا کہ جب حکومت اس قسم کی بات کرتی ہے تو یہ لوگ مغربی ایجنڈے کو اس میں لے آتے ہیں۔

سماجی کارکن شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ پانچ میں سے ایک بچہ کسی نہ کسی صورت میں استحصال کا شکار ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کیساتھ زیادتی کے 92 فیصد کیسز میں رشتہ دار ملوث ہوتے ہیں اور وہ سامنے نہیں آتے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں بچوں کے تحفظ کے لیے کچھ نہیں کیا جا رہا، حکومت کو چاہیے کہ بچوں کی درسی کتب میں اس کے متعلق مواد شامل کیا جائے۔

معروف کالم نگار آمنہ مفتی نے کہا کہ مقدمات صرف اس وقت درج ہوتے ہیں جب بچہ قتل ہو جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک مجرم کو پھانسی دینے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، اس کی جڑ تک پہنچنا چاہیے۔

آمنہ مفتی نے کہا کہ بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے باقاعدہ صارفین ہیں اور اس کے لیے صنف کی بھی تفریق نہیں کی جاتی۔

کالم نگار کا کہنا تھا کہ اس مسئلے پر باقاعدہ تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کا مستقل حل تلاش کیا جائے۔

وفاقی مشرصحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا افسوس کی بات ہے کہ ہمارے بچے بھی معاشرے میں محفوظ نہیں، ہمیں مسئلے کی گہرائی کا مکمل ادراک ہونا چاہیے۔

مشیرصحت نے کہا کہ ہمیں اس پر بات کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا ہوگا تاکہ مسئلہ کا حل تلاش کیا جائے۔


متعلقہ خبریں