وفاقی وزیر قانون کا حکومت کو زرعی ٹیکس لینے کا مشورہ

فوٹو: فائل


کراچی: وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے وفاقی حکومت کو زرعی ٹیکس لینے کا مشورہ دے دیا۔

پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن (پی ٹی بی اے) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ زرعی شعبے میں بہت زیادہ سرگرمیاں ہوتی ہیں اور زراعت سے منسلک کاروبار کا حجم بہت بڑا ہے۔ اس لیے حکومت اگر زراعت سے ٹیکس اکٹھا کرے تو اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 77 کے تحت قانون کے مطابق ٹیکس لیا جا سکتا ہے تاہم آئین کی 18ویں ترمیم کے بعد یہ صوبائی معاملہ بن چکا ہے۔

ڈاکٹر فروغ نسیم نے آرٹیکل 149 پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں شور مچ گیا کہ سندھ کو تقسیم کرنے کے لیے یہ سب کیا جا رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ ملک کے خزانے کو مزید لوٹنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس ٹربیونل کے اکاؤنٹنٹس اور تکنیکی اراکین کی اسامیاں چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، قابل ٹیکس پریکٹشنرز اور دیگر افراد سے بھری جاسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ’حکومت زراعت پر توجہ دے معیشت مستحکم ہوگی‘

وفاقی وزیر نے کہا کہ شبر زیدی کی جانب سے وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے انتظامات سنبھالنے کے بعد سے ادارے میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں اور ٹیکس لینے والی ایجنسی سہولیات فراہم کرنے والا ادارہ بن گیا ہے۔


متعلقہ خبریں