مجھے کئی کاموں پر نوبیل امن انعام ملنا چاہیے، ٹرمپ


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر میرٹ پر نوبیل انعام دیا جائے تو میں اس کا حقدار ہوں، یہ ناانصافی ہے کہ مجھے اب تک یہ انعام نہیں دیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان کے  ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اوبامہ کو صدر بنتے ہی نوبیل انعام سے نواز دیا گیا جس پر وہ خود بھی حیران تھے، اور اس حیرانگی پر میں ان سے اتفاق کرتا ہوں۔

ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ مجھے تو کئی کاموں پر نوبیل امن انعام ملنا چاہیے۔

گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدور نے پاکستان کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کیا، میں عمران خان اور پاکستان پر مکمل اعتماد کرتا ہوں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ان تین دنوں میں بہت سارے ممالک کے سربراہان مجھ سے ملنا چاہتے ہیں لیکن میں عمران خان سے ملنا چاہتا تھا۔

امریکی صدر نے کہا کہ’ مودی کے ساتھ بھی میرے اچھے تعلقات ہیں، پاکستان اور بھارت ہمسایہ ملک ہیں اور مجھے یقین ہے کہ دونوں کوئی حل تلاش کر لیں گے۔

ٹرمپ نے ہوسٹن میں دیے گئے مودی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں نے گزشتہ روز بھارت کی جانب سے سخت بیان سنا وہاں 50 ہزار کا مجمع تھا اور ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان عظیم رہنما ہیں جو ان حالات میں بھی امن کی بات کر رہے ہیں، اگر میری ثالثی سے مسئلہ کشمیر حل ہوتا ہے تو میں تیار ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ طاقت ور ملک کے صدر ہیں اور انہیں ثالث کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان ثالثی کے لیے تیار ہے لیکن بھارت نے راہ فرار اختیار کر رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں مودی کی پالیسی سے ایک بحران کا آغاز ہوا ہے اور میں چاہوں گا کہ امریکہ اس صورتحال میں اپنا کردار ادا کرے۔

پاکستان کے وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری سے مثبت توقعات ہیں۔

 

 


متعلقہ خبریں