کیا واقعی لاہور میں مینڈک کا گوشت کھلایا جا رہا ہے؟



اسلام آباد: آج کل لاہور میں شہریوں کو مینڈک کا گوشت کھلائے جانے کی افواہیں زبان زد عام ہیں، ان افواہوں میں کتنی حقیقت ہے اس کا کھوج لگایا گیا ہم نیوز کے مارننگ شو صبح سے آگے میں۔

ہم نیوز کے لاہور میں نمائندہ طلحہ سعید سے گفتگو کے دوران میزبان شفا یوسفزئی اور اویس منگل والا نے سوال کیا کہ کیا واقعی لاہوری بے خبری میں گدھوں کے بعد اب مینڈکوں کا گوشت کھا رہے ہیں؟ تو انہوں نے تفصیل سے اس سوال کا جواب دیا۔

طلحہ نے بتایا کہ 21 ستمبر کی رات ہفتے کو یہ خبر سامنے آئی کہ لاہور کے داخلی راستے، راوی کے ناکے سے ایک رکشہ پکڑا گیا ہے جس میں 7 سے 8 تھیلے مینڈک لے جائے جا رہے تھے۔

جب ناکے پر رکشہ کو روکنے کی کوشش کی گئی تو ڈرائیور نے بھاگنے کی کوشش کی، بہر حال پولیس نے رکشہ روک لیا جس میں سے ڈھیروں مینڈک برآمد کیے گئے۔

کیا اب لاہوری گدھے کے بعد مینڈک کا گوشت بھی کھا رہے ہیں؟

نمائندہ ہم نیوز کا کہنا تھا کہ رات کو نشر کی گئی خبر میں یہ بھی بتایا گیا کہ مینڈک کہاں اور کس مصرف کے لیے لے جائے جا رہے تھے اس کا تعین پولیس تفتیش کے بعد کرے گی، جب صبح ہوئی تو سوشل میڈیا کچھ اور ہی کہانی سنا رہا تھا۔

سوشل میڈیا پر یہ خبر چل رہی تھی کہ اب لاہوری گدھے کے بعد مینڈک کا گوشت بھی کھا رہے ہیں جو کہ صریحاً غلط ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مینڈک پنجاب کے میڈیکل کالجز اور جامعات کو فراہم کرنے کے لیے لے جائے جا رہے تھے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس ضمن میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں غفلت برتنے کی مرتکب ہوئی ہے مگر درحقیقت ایسا نہیں ہے۔

پنجاب فوڈ اتھارٹی پہلے کی طرح اب بھی مکمل طور پر فعال ہے اور مستعدی سے اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔ راولپنڈی کے ایک نجی کالج نے فوڈ اتھارٹی کو بیانِ حلفی جمع کرایا ہے جس کے مطابق مینڈک انہیں طلبہ کے پریکٹیکلز کے لیے فراہم کیے جا رہے تھے۔

واضح رہے کہ یہ موضوع سوشل میڈیا پر بہت دلچسپ انداز میں زیر بحث ہے۔ صارفین اپنے اپنے انداز میں اس معاملے پر محظوظ ہو رہے ہیں اور لاہوریوں کا مذاق بنا رہے ہیں۔

عوام نے مینڈکوں کی ڈشز کو بھی موضوعِ بحث بنایا۔

کہیں مینڈک لاہوریوں سے خدا کی پناہ مانگتے نظر آئے۔

کسی نے تو لاہور کے رہنے والوں کو خاندان کا صبر شکر کرنے والا بچہ قرار دے دیا۔

کچھ لوگوں نے تو ازراہِ مذاق یہ تک کہہ دیا کہ کرہ ارض میں ڈائنو سار کے علاوہ ایسا کوئی جاندار نہیں ہے جو لاہوریوں نے نہ کھایا ہو۔


متعلقہ خبریں