رحیم یار خان: رحیم یار خان میں پولیس افسر کو سر بازار تشدد کا نشانہ بنانے والی خاتون مار پیٹ کی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد گرفتاری سے بچنے کے لیے گھر سے غائب ہوگئی ہیں۔
منگل کی شب رحیم یار خان میں نشے میں دھت خاتون کے ہاتھوں پولیس افسر کو تھپڑ رسیدنے اور بالوں سے کھینچ کر گھسیٹنے کی فوٹیج سامنے آگئی تھی۔ واقعہ کی فوٹیج سامنے آنے کے بعد خاتون اپنے گھر سے فرار ہوگئی ہیں اور پولیس نے تاحال مقدمہ درج نہیں کیا ہے۔
نشے میں دھت خاتون نے لیڈی پولیس کانسٹیبل سے بھی بدتمیزی اور بالوں سے کھینچ کر گھسیٹنے کی کوشش کی تھی۔
خاتون نے باوردی پولیس اسسٹنٹ سب انسپکٹروارث علی کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ پولیس آفیسر نوکری بچانے کی خاطر نشے میں دھت خاتون سے مار کھاتا رہا اور بے بسی کی تصویر بنا رہا۔
خاتون کی جانب سے پولیس کی تذلیل پر، موقع پر موجود شیخ زید سکیورٹی گارڈ کا عملہ اور عوام سب خاموش تماشائی بنے رہے۔
@OFFICIALDPRPP @UsmanAKBuzdar @hrkhan1984 @DrTajikSohail @HamidMirPAK @Godmade__ @ShireenMazari1 @GOPunjabPK@ImranKhanPTI@Muhamma48819684
Today in rahim yar khan
Where is media??
Where are human right activists??
Where is candle mafia??
Police is face of society pic.twitter.com/1a0ePphs7V— Dr Hassan Bukhari (@DrHassanBukhare) September 23, 2019
رحیم یار خان پولیس کے ترجمان کے مطابق اہل علاقہ کی طرف سے ہیلپ لائن 15 پر کال آنے پر پولیس خاتون کو ڈاکٹری ملاحظہ کیلئے اسپتال لائی تھی، جب وہ بیچ سڑک اسسٹنٹ سب انسپکٹر وارث علی اور لیڈی کانسٹیبل پر حملہ آور ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ہارورڈ یونیورسٹی پنجاب پولیس کی کارکردگی پر سروے کرے گی
پولیس ترجمان کے مطابق اے ایس آئی وارث علی نے کسی بھی بالا افسر کو اس واقع کے بارے میں نہیں بتایا تھا۔
ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد قائم مقام ڈسترکٹ پولیس آفیسر فراز احمد نے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سٹی فیاض احمد پنسوستہ کو وقوعہ کی مکمل انکوائری کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق پولیس اہلکار پر حملہ کرنے والی خاتون احمد ٹاون کی رہائشی ہے اور گھر سے فرار ہے۔