کشمیریوں کے پاس کھونے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے، راجہ فاروق حیدر

بھارتی فوج کی گولہ باری سے 5 افراد شہید، 28 زخمی ہوئے، وزیر اعظم آزاد کشمیر

لاہور: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدرخان نے کہاہے کہ کشمیریوں کے پاس کھونے کے لئے کچھ نہیں ہے۔کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی پاکستان کے مفاد کے خلاف ہو گی اس لئے اس معاملے پر ثالثی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ 

انہوں نےیہ بات آج لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کی ۔

ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی حالات اور مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں میں آزاد کشمیر میں پارٹی ورکنگ اور دیگر امور زیر بحث آئے۔

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مقبوضہ کشمیر میں فوری کرفیو ہٹانے کا مطالبہ کیا اورزخمیوں کو طبی امداد ،تعلیمی ادارے اور مارکیٹیں بند ہونے پر گہری تشویش کا اظہارکیا۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف  سے ملاقات میں انہیں آزاد کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے اور انہیں آزاد کشمیر آنے کی دعوت بھی دی ہے۔

راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔  اگر کشمیر کا موقف مجھے پیش کرنا دیا جائے تو میں زیادہ بہتر انداز میں پیش کر سکوں گا۔ ارباب اختیار سے امید ہے کہ وہ میری بات سنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ  کشمیر کے مسئلے کو یو این او کی قراردادوں پرعملدرآمد ہونا چاہئے۔ آزاد کشمیر کے لوگوں پر مقبوضہ کشمیر کے بارڈر لائن کراس کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ جنگ کی بجائے مذاکرات کے ذریعے حل ہونا چاہیے،جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ،جنگیں ہمیشہ تباہی لے کر آتی ہیں۔

سابق وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ بھارت اندرونی طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گیا ہے۔

شہباز شریف نے پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپوزیشن سے انتقام لینے کی بجائے ملکی معیشت کو مستحکم کرنے پر توجہ دے۔ہمیں سفارتی محاذ کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کشمیر اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں, راجہ فاروق حیدر


متعلقہ خبریں