’تھیلیاں بنانے والے بھی پابندی پر آمادہ‘


کراچی: تاریخ میں پہلی بار پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والے تھیلیوں پر پابندی پر آمادہ ہوگئے ہیں۔

آل پاکستان پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے سندھ حکومت کے ترجمان مشیر  قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی بیرسٹر مرتضی وہاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی پہ آمادگی کا اظہار کیا ہے۔

ایسوسی ایشن کے صدر احمد کا کہنا تھا کہ پابندی پر عملدرآمد کے لئے تیار ہیں اور اس فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

اس موقع پر بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کی حمایت پر ایسوسی ایشن کا شکر گزار ہوں، ماحول کو بہتر بنانے میں پلاسٹک مینوفیکچررز کا اقدام قابل تحسین ہے۔

واضح رہے کہ دو ماہ قبل محکمہ ماحولیات سندھ نے پلاسٹک کے تھیلوں پر مکمل پابندی کا اعلان کیا تھا۔ پابندی کا اطلاق رواں برس یکم اکتوبر سے ہوگا۔

یہ اعلان مشیر ماحولیات بیرسٹر مرتضی وہاب نےکلفٹن تین تلوار پر شہریوں میں کپڑے کے تھیلے تقسیم کرنے کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کیا تھا۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا تھا کہ پلاسٹک کے تھیلوں کی تیاری، فروخت اور استعمال پرمکمل پابندی عائدہوگی، پلاسٹک کی تھیلیوں کےاستعمال کے سدباب کے لئے عوامی آگاہی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شہر کے مختلف علاقوں میں کپڑے کے تھیلے تقسیم کئے جائینگے، کپڑے کے تھیلوں کی تقسیم کا مقصد پلاسٹک کی تھیلوں کا استعمال روکنا ہے۔ کراچی سمیت سندھ بھر کے عوام اس آگاہی مہم میں حکومت کا ساتھ دیں۔

بیرسٹرمرتضی وہاب نے اس موقع پر پلاسٹک کی تھیلیاں بنانےوالےکارخانےداروں، دکانداروں اور قومی میڈیا سے بھی تعاون کی اپیل بھی کی۔  انہوں نے کہا کہ کارخانے داروں، دکانداروں اورمیڈیا کے تعاون کے بغیر مہم کا کامیاب ہونا ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے سندھ کے شہریوں سے اپیل کی کہ اپنے بہتر مستقبل کے لئے سندھ حکومت کا ساتھ دیں، پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال پہلےسےممنوع ہےہم اس پرعملدر آمدکرواناچاہتےہیں۔ یکم اکتوبر کے بعد قانون حرکت میں آئیگا۔

بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ پابندی کےاطلاق کےبعد فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی،پلاسٹک کی تھیلیاں ماحولیاتی آلودگی کا سبب ہیں،کراچی کےپچاس فیصدسےزائدبرساتی نالےچوک ہونےکی ایک وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں۔


متعلقہ خبریں