خیبرپختون خوا:چھ سال کے دوران 13خواجہ سرا قتل


پشاور: خیبرپختون خوا میں چھ سال کے دوران 13خواجہ سرا قتل ہوئے،کے پی  اسمبلی میں قتل ہونے والے خواجہ سراؤں  سے متعلق رپورٹ جمع کرادی گئی ہے۔

کے پی اسمبلی میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ سن 2013سے 2018 کے دوران 13 خواجہ سراء قتل ہوئے،چھ سال کے دوران 12 واقعات میں 19 ملزمان  کو خواجہ سراؤں کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق  سب سے زیادہ چھ خواجہ سراء پشاور میں قتل ہوئے، نوشہرہ اور صوابی میں 2، 2 جبکہ کوہاٹ اور بنوں میں1, 1 خواجہ سرا کو قتل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 27اگست کو خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں نامعلوم حملہ آوروں نے خواجہ سرا کو گھر میں گھس کر قتل کردیا تھا۔

مقتول کی شناخت  فرحان عرف ہانی کے نام سے ہوئی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ابھی تک قتل کے محرکات کا پتہ نہیں چل سکا۔

پولیس کے مطابق ایبٹ آباد کا رہائشی مقتول ہانی مانسہرہ میں ناری محلہ میں کرایہ کے گھر پر اکیلا رہائش پذیر تھا۔

پولیس نے جائے وقوعہ سے گولیوں کے خول اور دیگر شواہد اکٹھے کر کے تفتیش شروع کر دی۔ پولیس نے مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ اسپتال منتقل کر دی۔

خیبر پختونخواہ اور پاکستان کے دیگرشہروں میں خواجہ سراؤں پر اکثر حملے ہوتے رہتے ہیں۔ ماضی میں خواجہ سراؤں کو قتل کرنے کے متعدد واقعات رونما ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: مانسہرہ میں خواجہ سرا کو قتل کر دیا گیا


متعلقہ خبریں