ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کی ہلاکت، جوڈیشل انکوائری شروع نہ ہوسکی


لاڑکانہ : آصفہ ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کی ہلاکت کے معاملے کی جوڈیشل انکوائری شروع نہیں ہو سکی ۔ پولیس نے نمرتا کی بینک اسٹیٹمنٹس حاصل کر لیں ۔

بینک اسٹیٹمنٹ میں لاکھوں روپے کی ٹرانزیکشنز سامنے آ گئیں ۔دوسری طرف  نمرتا کے ورثا کی جانب سے ایف آئی آر درج نہ کرانے پر پولیس نےتحریری مراسلہ بھجوا دیاہے ۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مراسلہ موصول ہونے کے بعد بھی ایف آئی آر نہ کٹوائی گئی تو پولیس قانون کے مطابق چارہ جوئی کرے گی ۔

آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج لاڑکانہ کی طالبہ نمرتا کی ہلاکت معمہ بنی ہوئی ہے ۔موت کی وجہ معلوم کرنے کے لیے جوڈیشل انکوائری تاحال شروع نہیں ہو سکی ۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاڑکانہ کو محکمہ داخلہ کی جوڈیشل انکوائری کی درخواست میں قانونی پیچیدگی سامنے آ گئی ہے۔ ۔محکمہ داخلہ نے جوڈیشل انکوائری کرانے کے لیے خط رجسٹرار ہائی کورٹ کے بجائے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو لکھا تھا ۔

محکمہ داخلہ سندھ کو ہائی کورٹ کو درخواست کرنا تھی جو ماتحت عدالت کو احکامات جاری کرتی ہے ۔

نمرتا کی بینک اسٹیٹمنٹس میں لاکھوں روپے کی ٹرانزیکشنز بھی سامنے آئی ہیں ۔تحقیقاتی اداروں نے بینک ٹرانزیکشنز کی روشنی میں تفتیشی دائرہ کار بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔پولیس حکام کے مطابق نمرتا کی کیمیکل ایگزیمینیشن پوسٹ مارٹم دو دن میں آجائے گی ۔

نمرتا سمیت دونوں زیر حراست طلبہ کے موبائل فونز کی فرانزک رپورٹ تاحال نہ آسکی ۔نمرتا کے ورثا کی جانب سے ایف آئی آر کا اندراج نہ کرانے پر پولیس نے تحریری مراسلہ بھی لواحقین کو بھجوا دیا ۔

مراسلے میں ایس ایس پی مسعود بنگش نے ورثا سے ایف آئی آر کے اندراج کی استدعا کی ہے ۔مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ لواحقین کی جانب سے ایف آئی آر نہ کٹوائی گئی تو پولیس قانون کے مطابق چارہ جوئی کریں گے ۔

ورثا کا موقف ہے کہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے تک ایف آئی آر درج نہیں کروائیں گے ۔

یہ بھی پڑھیے: نمرتا مجھ سے شادی کرنا چاہتی تھی ،میں نے انکار کیا،مہران ابڑو


متعلقہ خبریں