امریکہ مستقل دشمنی پر یقین نہیں رکھتا، ٹرمپ



نیویارک: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا ملک کسی کے ساتھ مستقل دشمنی پر یقین نہیں رکھتا اور وہ ہر ملک سے دوستی کرنے کے لیے تیار ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ جنگ پر یقین نہیں رکھتے اور ماضی کے بدترین دشمن آج امریکہ کے دوست ہیں۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دنیا کا مستقبل ایسے لوگ ہیں جو اپنی قوموں بلکہ اپنے پڑوسیوں کا بھی احترام کریں۔

افغانستان کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے طالبان آج بھی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  کئی دہائیوں سے بعض ملکوں نے تجار ت کا استحصال کر رکھا ہے اور دوسری بڑی معیشت کو بعض ملکوں کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

امریکی صدر نے کہا کہ چین پر 500ارب ڈالر کا تجارتی ٹیرف کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کے مستقبل کا انحصار ہانگ کانگ معاملے سے نمٹےکے طریقے پر ہے۔

ایران کے متعلق بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ  دنیا میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے، سعودی عرب پر حملے کے جواب میں ایران پر سخت ترین پابندیاں عائد کیں جو رویے میں تبدیلی تک ختم نہیں ہوں گی۔

ٹرمپ نے کہا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے نتیجے میں ایران کے مرکزی بینک پر پابندیاں عائد کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا معاون ہے بلکہ شام اور یمن کی جنگ بھڑکانے میں بھی ملوث ہے۔

امریکی صدر نے کہا کہ ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے نہیں دیں گے۔

امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے امریکہ کو بعض معاملات میں طاقت استعمال نہیں کرنی پڑے گی۔


متعلقہ خبریں