ٹرمپ کا بھی احتساب ہوگا:نینسی نے اعلان کیا تو صدر نے ہراساں کیے جانے کا الزام لگادیا

ٹرمپ کی طبیعت میں بہتری، پیر تک اسپتال سے فارغ کیے جانیکا امکان

واشنگٹن: امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی باضابطہ کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اعلان امریکی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والی اسپیکر نینسی پلوسی نے کیا ہے۔ امریکی صدر نے اعلان کے فوری بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر کہا کہ صدر کو ہراساں کیا جارہا ہے۔

امریکہ مستقل دشمنی پر یقین نہیں رکھتا، ٹرمپ

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق نینسی پلوسی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے چھان بین شروع کرنے اور 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں غیر ملکی حکومتوں سے مدد کے حصول کی کوشش کرنے کے الزام کی چھان بین کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔

فیس بک کا نینسی پلوسی کی ترمیم شدہ ویڈیوز ہٹانے سے انکار
فائل: فوٹو

اسپیکر نے یہ اعلان ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کے بعد کیا۔ نینسی پلوسی کے مطابق صدر کی جانب سے اب تک کیے گیے اقدامات کے نتیجے میں آئین کی خلاف ورزی کا ارتکاب ہوا ہے تو لازم ہے کہ صدر کا احتساب کیا جائے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قانون سے بالاتر کوئی بھی نہیں ہے۔

نینسی پلوسی اس حوالے سے ماضی میں کی جانے والی کوششوں کو یکسر نظرانداز کرتی رہی ہیں لیکن اب مزید جب رپورٹس آئیں کہ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زلینسکی پر زور دیا ہے کہ وہ سابق نائب صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار کی تفتیش کریں جن پرالزام ہے کہ ان کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کو یوکرین کی گیس کمپنی میں بڑی تنخواہ والی ملازمت دی گئی ہے تو اسپیکر کے لیے لاتعلق رہنا نا ممکن ہوگیا تھا۔

مجھے کئی کاموں پر نوبیل امن انعام ملنا چاہیے، ٹرمپ

جوبائیڈن ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار کے طور پر سرفہرست رہے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں بھی وہ ٹرمپ کے ممکنہ مد مقابل ہو سکتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ بہت جلد جولائی میں زلینسکی کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کا مکمل، ڈی کلاسی فائیڈ اور بغیر ایڈٹنگ کے متن جاری کریں گے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسپیکر کے اعلان کے فوری بعد اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ انہیں ہراساں کیا جارہا ہے۔

امریکی صدر نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اقوام متحدہ میں آج بہت ہی اہم دن تھا، اتنا کام اور اتنی کامیابی ملی لیکن ڈیموکریٹس نے جان بوجھ کر اس کامیابی کو کم کرنے کی کوشش کی اور مزید بے سرو پا بریکنگ نیوز دیں۔ انہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ بات ملک کے لیے انتہائی خراب ہے۔

امریکی صدر پر الزام ہے کہ انھوں نے یوکرین پر دباؤ ڈالا کہ وہ 2020 کے صدارتی انتخابات میں ان کے ممکنہ حریف جو بائیڈن سے متعلق تحقیقات کرے۔ ڈیموکریٹ پارٹی کی اسپیکر نینسی پلوسی کا مؤقف ہے کہ صدر کا جوابدہ ہونا ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صدر کے اقدامات سے ان کی آئینی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے لہذا ضروری ہے کہ ان کا احتساب کیا جائے۔

کھڑے کھڑے ایران کے 15مقامات کو نشانہ بناسکتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیموکریٹس کے اس اقدام کو کچرے سے تعبیر کیا ہے۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا ہے کہ سیکریٹری خارجہ مایئک پومپیو نے یوکرائن کی حکومت سے اس ٹیلی فون کال کی کاپی جاری کرنے کی اجازت لے لی ہے جس میں میں نے ان کے صدر سے بات کی۔ ان کو بھی نہیں معلوم ہے کہ اس میں کیا بڑی بات ہے؟

جو بائیڈن نے امریکی صدر کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔


متعلقہ خبریں