نمرتا ہلاکت کیس میں عدالتی تحقیقات کی اجازت


کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نمرتا ہلاکت کیس کی عدالتی تحقیقات کی اجازت دے دی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ہائی کورٹ نے مقامی جج اقبال احمد میتلو کو عدالتی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

ڈی آئی جی عرفان بلوچ اور ایس ایس پی مسعود بنگش نے جج کو معاملے پر بریفنگ دی۔

سندھ حکومت نے کیس میں عدالتی تحقیقات کے لیے سیشن جج لاڑکانہ کو خط لکھا تھا۔

نمرتا کے لواحقین سیشن جج کے بجائے ہائی کورٹ کے جج سے تحقیقات کرانا چاہتے تھے۔

نمرتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نمونے میں کسی زہریلی دوا کے شواہد نہیں ملے۔

نمرتا کی بینک اسٹیٹمنٹ میں لاکھوں روپے کی ٹرانزیکشنز بھی سامنے آئی تھیں۔

ورثا کا مؤقف ہے کہ حتمی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے آنے تک ایف آئی آر درج نہیں کرائیں گے۔

کیس میں مقتولہ کی کلاس کے دو ساتھی مہران ابڑو اور وسیم میمن پولیس کی حراست میں ہیں۔

طالبہ کی لاش 16 ستمبر کو آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج لاڑکانہ کے ہاسٹل نمبر تین کے کمرے سے ملی تھی۔


متعلقہ خبریں