خیبرپختونخوا حکومت کے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کا طریقہ کار کالعدم قرار

پشاور ہائیکورٹ

پشاور ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت کے ترقیاتی فنڈز کی تقسیم کے طریقہ کار کالعدم قرار دیدیا ہے۔ عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کو سات دن کے اندر فنڈز کی تقسیم سے متعلق نئی پالیسی بنانے کا حکم  دیاہے۔ 

عدالت نے نئی پالیسی بنانے تک فنڈز اور بیرونی ممالک کی امداد کے استعمال پر بھی پابندی لگادی ہے۔

پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیاہے کہ وزیراعلی خیبر پختونخوا  نے غیر قانونی طور پر فنڈز اپنی پارٹی سے تعلق رکھنے والے اراکین میں تقسیم کیے،وزیراعلی نے ایک دستخط پر دوسرے حلقے کے فنڈز سوات منتقل کیے جوکہ غیر قانونی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ وزیراعلی نے کابینہ سے منظوری لیے بناء ایک دستخط پر ترقیاتی فنڈز ایک حلقے سے دوسرے حلقے منتقل کیے جس کی قانون اجازت نہیں دیتا۔

عدالت نے کہا آئین کے مطابق ترقیاتی فنڈز پر پہلا حق ترقی پذیر علاقوں کا ہوتا ہے جس کی صوبائی حکومت نے خلاف ورزی کی ہے۔

عدالت نے نئی پالیسی بنانے تک فنڈز اور بیرونی ممالک کی امداد کے استعمال پر بھی پابندی لگادی ہے۔

پشاور ہائی کورٹ نے فیصلہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی  جماعتوں کی جانب سے دائر رٹ پر جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: خیبر پختونخوا: نسوار پر ٹیکس لگائے جانے پر ممبر صوبائی اسمبلی کی پریشانی


متعلقہ خبریں