پنجاب: سرکاری محکموں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

پنجاب: سرکاری محکموں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا فیصلہ

فائل فوٹو


لاہور: پنجاب کے وزیر توانائی اختر ملک کے مطابق صوبے کے تمام سرکاری محکموں، کچہریوں، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے پر توجہ دی جا رہی ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کے 10 ہزار 861 سکول میں سے 4200 کے قریب سکول سولرائز ہو چکے ہیں اور آئندہ برس تک مرکزی پنجاب کے پرائمری سکولز کو بھی شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا۔

وزیرتوانائی نے بتایا کہ پنجاب میں 1 لاکھ 80 ہزار زرعی ٹیوب کو بجلی پر 37 ارب کی سبسڈی دے رہے ہیںِ اور ان کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے جا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی توانائی پالیسی دو ماہ تک حتمی شکل اختیار کر لے گی اور ہم طلب کی بجائے رسد پر توجہ دے رہے ہیں۔

صوبائی وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ اب فوسل فیولز اور توانائی کے متبادل ذرائع کی طرف زیادہ توجہ دینی ہے۔ انرجی سپلائی کمپنی کو شامل کرکے مختلف منصوبے لگانے جا رہے ہیں۔

اختر ملک کے مطابق بلب، پنکھوں، اور اے سی کی سٹینڈرڈائزیشن کی جائے گی جس سے 30 گیگا واٹ فی گھنٹہ بجلی کی بچت ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ قائد اعظم سولر پارک کا منافع پچھلے سال 1.13 ارب تھا اس سال 1.78 ارب منافع ہوا اور  چھ سو ملین حکومت کے ڈیویڈنڈ فنڈ میں دیے گئے۔

پنجاب حکومت 100 میگاواٹ کا سولر ایفیشنٹ منصوبہ بنانا چاہتی ہے اور  آٹھ منزلہ شمسی تونائی سے چلنے والی انرجی ایفیشنٹ عمارت جوہر ٹاون میں بنائی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی چوری کے خلاف 57 ہزار 500 ایف آئی ار میں سے 1.5 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔

وزیرتوانائی نے بتایا کہ پنجاب میں شمسی توانائی سے 400 میگاواٹ بجلی بنائی جارہی ہے اور 5600 میگاواٹ نیشنل گرڈ میں شامل ہو رہی ہے۔


متعلقہ خبریں