کراچی میں پانی کے مصنوعی بحران کا انکشاف

کراچی میں پانی کے مصنوعی بحران کا انکشاف

فوٹو: فائل


کراچی: واٹر ہائیڈرنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کراچی میں پانی کے مصنوعی بحران کا انکشاف کر دیا۔

واٹر ہائیڈرنٹس ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں پانی کے بحران کے ذمہ دار واٹر بورڈ کے ادارے اور ان کے ذمہ داران ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ آن لائن ٹینکر سروس سے عوام کو پانی فراہم نہیں کیا جا رہا اور ٹھیکیداری نظام کے تحت پانی شہر میں مہنگے داموں فروخت ہو رہا ہے۔ پینے کا پانی شہریوں کو ملنے کے بجائے تعمیراتی کاموں میں استعمال ہو رہا ہے۔

رہنماؤں نے ایم ڈی واٹر بورڈ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پانی کی تقسیم میں جتنی بھی بدعنوانی ہو رہی ہے اس میں ایم ڈی واٹر بورڈ خود بھی ملوث ہیں۔ اسٹیل مل کے قریب 84 انچ کی پائپ لائن کو توڑ کر ہائیڈرنٹ بنا دیا گیا اور گلشن حدید میں بھی 2 بڑے ہائیڈرنٹس چل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہریوں کو پانی نہیں مل رہا لیکن صنعتوں کو پانی پہنچایا جا رہا ہے اور 5 ہزار گیلن کا ٹینکر پابندی کے باوجود شہر میں چل رہے ہیں۔ ایسوسی ایشن کے لیے پانی بھرنے کا وقت مقرر ہے لیکن ٹھیکیداروں کو ہر وقت پانی بھرنے کی اجازت ہے۔

یہ بھی پڑھیں کراچی میں جلد پانی اور سیوریج کے مسائل ختم ہو جائیں گے، سعید غنی

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما عرفان اللہ مروت نے پانی چوری کے معاملے پر عدالت سے رجوع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں پوری تیاری کے ساتھ اس معاملے کو لے کر جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میرے علاقے میں بھی 6 ہائیڈرنٹس غیر قانونی طور پر چل رہے ہیں جبکہ ٹی پی ٹو ٹریٹمنٹ پلانٹ پر میں نے درخواست دائر کی تھی۔


متعلقہ خبریں