نفرت انگیز تقاریر اور اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کی ضرورت ہے، عمران خان

پاکستان، ترکی اور ملائشیا کا انگریزی چینل لانے کا فیصلہ

نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ  دنیا میں نفرت انگیز تقاریر اور اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

نفرت انگیز گفتگو سے نمٹنے کے حوالے سے نیویارک میں پاکستان اور ترکی کے مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ دہشتگردی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں بنیادی حقوق سےمحرومی انتہا پسندی کو جنم دیتی ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوان  نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر انسانیت کے خلاف  بد ترین جرائم کی وجہ بنتی ہیں۔ پوری دنیا میں مسلمان نفرت انگیز تقاریر سے سب  سے زیادہ  متاثر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جناب صدر شکریہ: وزیراعظم عمران خان کا رجب طیب ایردوان سے اظہار تشکر

ترک صدر نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو گوشت کھانے پر سر عام  تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کو بھارت  نے بڑی جیل میں تبدیل کردیاہے۔

صدر ایردوان نے کہا کہ کرفیو اٹھنے کے بعد ہمیں مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کاخدشہ ہے۔

انہوں نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع  پر  بھی اظہار افسوس کیا۔


متعلقہ خبریں