چونیاں کیس :فرانزک سائنس ایجنسی نے پنجاب حکومت سے 10کروڑ روپے مانگ لیے


لاہور: چونیاں کیس میں ڈی این اے کے معاملے پر پنجاب  فرانزک سائنس ایجنسی نے پنجاب حکومت سے 10کروڑ روپے مانگ لیے ہیں ۔ 

پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کےذرائع کا کہنا ہے کہ  پنجاب پولیس اس کیس میں 1200 افراد کا ڈی این اے کروانا چاہتی ہے۔ پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے پاس اتنی بڑی تعداد میں ڈی این اے کرنے کے لیے فنڈز نہیں ہیں۔

فرانزک سائنس ایجنسی نے اپنی درخواست محکمہ داخلہ پنجاب کو بھجوا دی ہے۔ محکمہ داخلہ نے فنڈز جاری کرنے کی سفارشات کے ساتھ درخواست پنجاب حکومت کو ارسال کردی ۔

واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع قصور کی تحصیل چونیاں میں بچوں کے اغوا کے بعد قتل کے واقعات سامنے آئے تھے جہاں چار بچے اغوا کے بعد قتل کیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق یکم جون کو اغوا کے بعد قتل ہونے والے عمران کی شناخت بھی ہو گئی ہے۔ عمران کے کپڑے جائے وقوعہ سے آدھا کلو میٹر کے فاصلے سے ملے ہیں۔

کپڑوں کی شناخت عمران کے درزی نے کی ہے کیونکہ کپڑوں پر درزی کی دکان کا ٹیگ لگا ہوا تھا۔

یاد رہے کہ چند روز قبل قصور کی تحصیل چونیاں سے تین بچوں کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ ایک بچے کی شناخت کر لی گئی تھی جب کہ دو بچوں کی باقیات ناقابل شناخت تھیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔

بعد ازاں آئی جی پنجاب نے وزیراعلی سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر  چونیاں میں بچوں کے قتل پر  ایکشن لیتے ہوئے ڈی ایس پی اور ایس ایچ او چونیاں کو معطل کر دیا تھا۔

انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز نے وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر ڈی ایس پی چونیاں نعیم ورک کی فوری معطلی کے احکامات جاری کیے تھے جبکہ ڈی پی او قصور کو ایس ایچ او سٹی چونیاں عرفان گل کو بھی معطل کرنے کا حکم دیا  گیا تھا۔

وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدارکی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ مقتول بچوں کے لواحقین کے ساتھ پوری ہمدردی ہے- پولیس کی غفلت جہاں بھی ہوئی ہے اس پر سخت ایکشن ہوگا۔

سردار عثمان احمد خان بزدار نے کہا ہے کہ بچوں کے قتل کے دل دہلا دینے والے واقعات قعطاً برداشت نہیں کریں گے، بچوں کے قتل کے ذمہ دار قرار واقعی سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

وزیراعلیٰ کی ہدایت پر صوبائی وزراء ہاشم ڈوگر اور سردار آصف نکئی نے غمزدہ خاندانوں سے ملاقات بھی کی ہے ۔ دونوں وزراء نے سوگوار خاندانوں سے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کی یقین دہانی  بھی کی ۔

یہ بھی پڑھیے: سانحہ چونیاں: اغواء کے بعد قتل ہونے والے بچوں کی تعداد چار ہوگئی


متعلقہ خبریں