برطانوی مسلمان کھلاڑی کو سوشل میڈیا پر دہشت گرد کہا جانے لگا

برطانوی مسلمان کھلاڑی کو سوشل میڈیا پر دہشت گرد کہا جانے لگا

لندن: پاکستان نژاد برطانوی نوجوان تیز گیند باز ثاقب محمود نے انکشاف کیا ہے کہ رواں سال بھارت میں کھیلے جانے والی سیریز کے لئے انہیں ویزہ نہیں ملا جس کے بعد انہیں سوشل میڈیا پر دہشت گرد کہا جانے لگا۔

بی بی سی کو دیئےگئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اچانک میرے خلاف سوشل میڈیا پر باقاعدہ مہم شروع کر دی گئی اور مجھے دہشت گرد کہا جانے لگا جبکہ میں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسا تاثر دیا جانے لگا تھا کہ میں اس دورے کے دوران کچھ کرنے والا ہوں، میرے خلاف ایسا رویہ رکھے جانے کے بعد کئی عرصہ تک میں اس واقعہ کو بھلا نہیں سکا۔

22 سالہ نوجوان فاسٹ باولر کو انگلینڈ کی سلیکشن کمیٹی نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لئے منتخب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم تھا کہ آج نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کے لئے اسکواڈ کا اعلان ہونا ہے اس لئے میں کئے گھنٹے تک فون کو دیکھتا رہا کہ کب اس کی گھنٹی بجے اور مجھے سیلکشن کی خبر ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں سیلیکشن کی خبر سن کر بے حد خوشی ہوئی ہے جس کو لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا۔

ثاقب محمود  پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر اور آسٹریلیا کے سابق باولر بریٹ لی کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں۔


متعلقہ خبریں