شریف خاندان کو بے نامی اکاؤنٹس سے منتقل ہونے والی رقوم کی تفصیلات

فائل فوٹو


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے شریف فیملی کو بے نامی اکاؤنٹس سے منتقل ہونے والی رقوم کی تفصیلات حاصل کرلیں۔ 

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ  شریف فیملی کیجانب سے طلعت مسعود قاضی کے نام پر 22 لاکھ 95 ہزار 86 ڈالرز فکس اکاونٹ میں رکھے گئے،دوبئی کے ایک اور اکاؤنٹ سے 16 کروڑ 43 لاکھ 75 ہزار 291 روپے شریف فیملی کو منتقل ہوئے۔

ذرائع کے مطابق شریف فیملی کو یہ رقم صدیقہ سید نامی خاتون کے اکاؤنٹ سے منتقل ہوئے،1992 میں شریف فیملی کیجانب سے قاضی فیملی کے نام پر متعدد جعلی اکاؤنٹس بنائے گئے،صدیقہ سید، سکندرہ مسعود قاضی، کاشف قاضی، طلعت قاضی کے نام پر اکاؤنٹ کھولے گئے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ 90 کی دہائی میں سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار 1 ارب  روپے سے زائد منی لانڈرنگ کے کیس  میں وعدہ معاف گواہ بنے تھے۔

نیب کے ذرائع نے یہ دعوی بھی کیا ہےکہ  شریف خاندان نے اپنے کالے دھن کو سفید کرنے کےلیے پروٹیکشن آف اکنامک ریفارمز ایکٹ بھی متعارف کروایا۔

اسی طرح نیشنل بنک کے سابق صدر سعید احمد بھی منی لانڈرنگ میں شریف فیملی کو مدد فراہم کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیے: شریف فیملی کے خلاف نئے کیسز کی تیاری مکمل


متعلقہ خبریں