ڈریپ کا الرٹ: زینیٹیک سمیت چند دیگر ادویات کی فروخت پر پابندی عائد کردی

ڈریپ کا الرٹ: زینیٹیک سمیت چند دیگر ادویات کی فروخت پر پابندی عائد کردی

اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ملک بھر کی دوا ساز کمپنیوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ زینٹیک سمیت ایسی تمام ادویات کی فروخت فی الفور روک دی جائے جن کی تیاری میں ’رانیٹیڈائن‘( Ranitidine)استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈریپ کے مطابق رانیٹیڈائن پر مشتمل کچھ اشیا میں این نائٹروسوڈیمیتھیلایمین (N-Nitrosodimethylamine) نامی کیمکل کی موجودگی کے آثار ملے ہیں جو ممکنہ طور پرکینسر کا مرض پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

نائٹروسوڈیمیتھیلایمین ایک ایسا کیمیکل ہے جو کھانے کی بعض اشیا میں بھی پایا جاتا ہے۔ اس ضمن میں ماہرین کہتے ہیں کہ جیسے دھوئیں سے تیارکردہ گوشت اور یا پھر دودھ سے تیار ہونے والی کچھ اشیا میں بھی اس کے آثار ملتے ہیں۔

بھارت سے ادویات و طبی آلات کی تجارت پر عائد پابندی کا خاتمہ

عالمی خبررساں ایجنسی ’بی بی سی‘ کے مطابق زین ٹیک کا شماراوور دی کانوٹر ڈرگ میں کیا جاتا ہے یعنی ایسی ادویات جن کی خریداری کے لیے ڈاکٹر کا نسخہ دکھانا ضروری نہیں ہوتا ہے۔

زینٹیک معدے میں تیزابیت، السر اور متعلقہ تکالیف کے دوران استعمال کی جاتی ہے کیونکہ یہ تیزابیت کی مقدار کو کم کرتی ہے۔

ممتاز ماہر ڈاکٹر ابتحاج علی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو اس سلسلے میں بتایا کہ اگر آلودہ کیمیکل کی مقدار جسم میں بڑھ جائے تو وہ کینسرکا سبب بن سکتا ہے۔ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی طرف سے کی جانے والی تحقیق میں زینیٹیک میں آلودہ کیمیکل کی مقدار زیادہ پائی گئی جس کے باعث اس کے استعمال کو روکا گیا ہے۔

بی بی سی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے مطابق ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کی جانے والی ادویات کی فہرست میں زینیٹیک 50 ویں نمبر پر  ہے لیکن ایف ڈی اے نے مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اسے استعمال نہ کریں۔

ڈاکٹر سلمان کاظمی نے اسی ضمن میں برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا کہ ایف ڈی اے کو پوری دنیا میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ  میڈیکل کے شبعے میں زیادہ تر ہونے والی تحقیقات یا تو ان کی جانب سے کی جاتی ہیں اور یا پھر یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) کی جانب سے ہوتی ہیں۔

ادویات کی قیمت میں غیر قانونی اضافہ: 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف ڈریپ کا ایکشن

ان کا مزید کہنا تھا کہ جب بھی میڈیکل کے شبعے میں ایسی کوئی تحقیق سامنے آتی ہے تو عموماً ایسے الرٹ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری کیے جاتے ہیں۔ جبکہ یہ الرٹ ایف ڈے اے کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

بی بی سی کو ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر عاصم رؤف نے بتایا کہ مارکیٹ میں فروخت ہونے والی ایسی تمام ادویات جن میں این نائٹروسوڈیمیتھیلایمین کا استعمال ہوتا ہے کی فروخت روکنے کے لیے انتباہ جاری کیا ہے اور مینوفیکچرنگ کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کو خطوط بھی لکھے ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق چیئرمین پاکستان ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن محمد عثمان کے مطابق زینیٹیک میں استعمال ہونے والا خام مال 80 کی دہائی تک پاکستان میں تیار کیا جاتا تھا لیکن اب زیادہ تر خام مال بھارت یا چین میں تیار ہوتا ہے۔

اسرائیل نے ایڈز کی ادویہ کے لیے بائیو ٹیک ادارہ قائم کردیا

انہوں نے بتایا کہ غیرمعیاری اشیا کے استعمال کی وجہ سے خام مال میں ایسے کیمیکلز پائے جا رہے ہیں جوکارسینوجینک ہیں جس کے معنی یہ ہیں کہ ان سے کینسرہو سکتا ہے۔

محمد عثمان نے اعتراف کیا کہ ڈریپ کی جانب سے فارمسیز اور مینوفیکچرز کو خبردار کرنے کے لیے نوٹس دیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عوام کے لیے آگاہی مہم چلائی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بھارت اور چین سے درآمد شدہ خام مال کی درست جانچ پڑتال لازمی ہو۔


متعلقہ خبریں