‘ایران کو امریکی پابندیوں کے خلاف یورپی مدد کی امید ترک کرنی چاہیے’


ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران کو امریکی پابندیوں کے خلاف پورپی مدد کی امید ترک کر دینی چاہیے۔

ٹویٹر پر جاری ایک  بیان میں انہوں نے کہا کہ وعدوں کے باوجود یورپی ممالک عملی طور پر امریکی پابندیوں پر کاربند ہیں۔ اقتصادی پابندیوں کے حوالے سے  یورپی ممالک نے اب تک کچھ نہیں کیا اور نہ ہی مستقبل میں کچھ کرنے والے ہیں۔

خامنہ ای نے کہا کہ امریکی قیادت میں ایران کے اسلامی نظام سے دشمنی رکھنے اور ایرانیوں سے چڑنے والے ممالک پر کوئی اعتبار نہیں کیا جاسکتا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ رابطہ اور  بات چیت کا راستہ امریکہ اور صیہونی ریاست (اسرائیل) کے علاوہ سب کے لیے کھلا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کو جواب دینے کے لیے تمام آپشنز پر غور کیا جائے گا، سعودی وزیرخارجہ

امریکہ کی جانب سے  ایران سے طے پانے والے جوہری معاہدے سے یکطرفہ دستبرداری کے بعد برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے اثرات کم کرنے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کھانے پینے کی اشیاء کے تبادلے کے لیے طریقہ کار وضع کرنے  کا اعلان کیا تھا۔

تاہم اس حوالے سے پورپی ممالک نے کوئی عملی اقدامات نہیں اٹھائے جس کی وجہ سے ایران نے دوبارہ سے پورینیم افزودگی پر کام کرنا شروع  کردیا ہے۔


متعلقہ خبریں