کشمیر: مودی کے نقشہ نویس کی مظلومین پر مزید مظالم ڈھانے کی ہدایات

کشمیر: مودی کے نقشہ نویس نے مظلوموں پر مزید مظالم ڈھانے کی ہدایات کردیں

سری نگر: بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اور مقبوضہ وادی کشمیر کے حوالے سے مودی حکومت کے نقشہ نویس اجیت ڈوول نے قابض بھارتی افواج، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ وہ بھرپور ریاستی طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتے ہوئے حق خود ارادیت کے علمبرداروں اور وادی چنار کی آزادی کے متوالوں کو پوری طرح سے کچل دیں۔ انہوں نے اس ضمن میں مزید تیزی لانے کی بھی ہدایات دی ہیں۔

عمران خان اقوام متحدہ سے مقبوضہ کشمیر میں مداخلت کا مطالبہ کریں گے؟

اجیت ڈوول نے یہ ہدایات ایسے وقت میں دی ہیں کہ جب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 74 واں سالانہ اجلاس نیویارک میں جاری ہے اور اس سے پاکستانی وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آج (بروز جمعہ) خطاب کرنے والے ہیں۔

مودی کی دوسری مدت حکومت میں وفاقی وزیرکے منصب کے حامل اجیت ڈوول گزشتہ روز مقبوضہ وادی کشمیر کے دورے پر پہنچے تھے جہاں انہوں نے امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی تھی۔

مقبوضہ وادی کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے ان کی آمد پر ٹوئٹ کرکے استفسار کیا تھا کہ اس مرتبہ انہوں نے کھانے کا مینو کیا رکھا ہے؟ کیونکہ گزشتہ مرتبہ تو انہوں نے چند کشمیریوں کے ساتھ بریانی کھاتے ہوئے تصویر کھنچوا کرذرائع ابلاغ کو جاری کی تھی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق اجیت ڈوول نے اپنے دورے کے دوران سیکیورٹی افسران کو سختی سے ہدایات دیں کہ وہ وادی کے مخصوص علاقوں میں اپنی کارروائیاں تیز کریں اور بھارت مخالف مہم کو بطور خاص نشانہ بنائیں۔

بھارت: سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے مودی کے نقشہ ساز سے مینو پوچھ لیا لیکن۔۔۔؟

مقبوضہ وادی کشمیر میں جب بھارت کی سیکیورٹی فورسز مظلوموں کو نشانہ بناتی ہیں تو وہ احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں اور بھارت مردہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ عالمی دنیا کو حقیقی صورتحال سے بے خبر رکھنے کے لیے انتہا پسند مودی حکومت نے گزشتہ 53 دنوں سے وادی میں مواصلاتی رابطوں کے نظام کو معطل کررکھا ہے۔

بھارت کے مشیر برائے قومی سلامتی امور اجیت ڈوول نے بطور خاص سیکیورٹی افسران کو ہدایات دیں کہ وہ سیب کی پیٹیوں کی وادی سے باہر بحفاظت منتقلی کو بھی یقینی بنائیں۔

سیب کے حوالے سے مقبوضہ کشمیر کو خاص اہمیت حاصل ہے لیکن وادی کے حالات کے باعث اس مرتبہ سیب کے باغات پھلوں سے لدے ہونے کے باوجود انہیں درآمد نہیں کیا جا پا رہا ہے اور کسانوں کی مالی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔

کشمیر:51 دن میں 13ہزار بچے لاپتہ، خواتین نے بھی مودی حکومت کو جھوٹی کہہ دیا

مقبوضہ وادی کشمیر میں گزشتہ 53 دن سے کرفیو نافذ ہے اور لاک ڈاؤن کے سبب کاروبار زندگی بری طرح مفلوج ہے۔

بھارت کی قابض افواج مظلوم کشمیریوں پر بدترین ریاستی مطالم اور جبر و تشدد کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور بہیمانہ انداز سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مرتکب ہورہی ہے۔

مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے انسانیت سوز مظالم کے خلاف اب تو خود بھارت سے بھی آوازیں اٹھنا شروع  ہوگئی ہیں اور عالمی دنیا بھی اس جانب توجہ مبذول کیے ہوئے ہے۔


متعلقہ خبریں