ایل این جی کیس: نیب کو شاہد خاقان کیخلاف وعدہ معاف گواہ مل گئے

ایل این جی کیس: نیب کو شاہد خاقان کیخلاف وعدہ معاف گواہ مل گئے

فائل فوٹو


اسلام آباد: وزارت کے پٹرولیم کے دو افسران ایل این جی کیس میں اپنے سابق وزیر شاہد خاقان عباسی کیخلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیر کیخلاف ایل این جی کیس میں ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی دوران تفتیش نیب کو مطمئن نہیں کر سکے اور احتساب کرنے والے ادارے نے قطر کے ساتھ معاہدے کی الگ سے انکوائری بھی شروع کردی ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ کیس میں شاہد خاقان عباسی دو ماہ سے نیب کی حراست میں ہیں۔ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 میں حراست میں لیا تھا۔ سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل بھی اسی کیس میں زیر تفتیش ہیں۔

ایل این جی کیس کیا ہے؟

ن لیگ کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔

سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

قبل ازیں نیب کراچی نے 19 دسمبر 2016 کوعلاقائی بورڈ کے اجلاس میں یہ کیس میرٹ پر بند کردیا تھا تاہم اس بار نیب راولپنڈی نے  دوبارہ تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔

28 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے ایک شہری کی درخواست پر ایل این جی معاہدے کی تفصیلات طلب کی تھیں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا تھا کہ بتایا جائے قطر سے معاہدہ کرتے وقت شفافیت کو مدنظر رکھا گیا کہ نہیں۔

سپریم کورٹ میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ مہنگے داموں ایل این جی درآمد کا معاہدہ کیا گیا جس سے ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔


متعلقہ خبریں