رانا ثنا اللہ مقدمے کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد عدالت پیش

فائل فوٹو


لاہور: سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو عدالت میں منشیات اسمگلنگ مقدمے میں کیس کی سماعت ملتوی ہونے کے بعد پیش کر دیا گیا ہے۔

سابق وزیر قانون پنجاب کو جوڈیشل ریمانڈ ختم ہونے پر اسپیشل جج سنٹرل خالد بشیر کے روبرو جیل سے انسداد منشیات عدالت لا کر پیش کیا گیا ۔

اس موقع پر رانا ثنااللہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کو 8 بجے پیش کرنے کا حکم تھا، جیل حکام کو ہدایات دی جائیں کہ ملزم کو بروقت عدالت میں پیش کیا جائے۔

عدالتی حکم پر ایس پی ہیڈ کوارٹر قرارشاہ پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا کہ آج ملزمان کو پیش کیوں نہیں کیا گیا؟

اس پر ایس پی ہیڈ کوارٹرز کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی رسک کی وجہ سے ملزمان کو پیش نہیں کیا، وکلاء نے سیشن کورٹ میں ہڑتال کر رکھی ہے اور اس دوران کسی بھی سرکاری اورغیر سرکاری فرد کے داخلہ پر وکلاء نے پابندی لگا رکھی تھی، اس لیے سیکیورٹی خدشات بڑھ جانے پر ملزمان کو پیش نہیں کیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ کی جانب سے تحریری طور پر عدالت کو مطلع کیا گیا تھا؟

عدالت نے حکم دیا کہ اس مسئلے پر یا تو عدالت کو تحریری طور پر آگاہ کریں یا ملزمان کو پیش کریں۔

ملزم رانا ثناءاللہ کی عدالت کے روبرو حاضری لگائی گئی جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کو پیش نہ کرنے کہ وجہ ہمیں معلوم ہو گئی ہے۔

وکیل رانا ثناءاللہ فرہاد علی شاہ  نے عدالت سے اجازت چاہی کہ جج صاحب کیا اب ٹرائل کے متعلق کچھ دلائل دیں؟ جس پر عدالت نے کہا کہ نہیں اب تو سماعت ہو گئی اب مزید دلائل کی ضرورت نہیں۔

رانا ثنااللہ کے وکیل نے عدالت سے اجازت چاہی کہ کیا میں اعظم نذیر تارڑ کا عدالت میں انتظار کر سکتا ہوں؟

عدالت نے انہیں اجازت دیتے ہوئے کہا کہ جی آپ اپنے وکیل کو ملنے کے لیے عدالت میں بیٹھ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں