چمن دھماکہ: جے یو آئی کے رہنما مولاناحنیف جاں بحق



چمن: بلوچستان کے علاقے چمن میں دھماکے سے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے رہنما مولانا حنیف سمیت تین افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے ہیں۔

مولانا محمدحنیف کو چمن سے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا تھا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے  قلعہ عبدللہ کے مقام پر دم توڑ گئے۔

پولیس ذرائع کے مطابق تاج روڈ پر کھڑے ایک موٹر سائیکل میں نصب بارودی مواد پھٹنے سے راہگیروں سمیت 17 دیگر افراد بھی زخمی ہوئے ہیں۔

زخمیوں کو چمن سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دی جارہی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق تاج روڈ کافی گنجان آباد علاقہ ہے اور دھماکے کے وقت جے یو آئی کے رہنما وہاں سے گزر رہے تھے۔

دھماکے سے قریب کھڑی ایک گاڑی میں آگ لگ اور عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

کوئٹہ میں جمعیت علما اسلام کے زیر اہتمام مولانا محمد حنیف کی ہلاکت کے کیخلاف احتجاج کیا گیا۔

مظاہرے میں کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بازی اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

جے یو آئی کے رہنما مولانا عبدالرحمن رفیق کے مطابق قتل کے محرکات سامنے آنے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

لاہور: جمعیت علماء اسلام پنجاب کے امیر مولانا ڈاکٹر عتیق الرحمن کے مطابق مولانا حنیف نے ساری زندگی جےیوائی کیلئے وقف کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا حنیف مولانا فضل الرحمن کے قریبی دوست تھے جنہوں نے عوام کی خدمت کیلئے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما بلاول بھٹو زرداری، سینٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال اور چیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے چمن میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کی ہے۔


متعلقہ خبریں