افغانستان میں پولنگ کے دوران طالبان کے حملے, ایک جان بحق، درجنوں زخمی


افغانستان میں  صدارتی انتخابات کے دوران طالبان کی جانب سے مختلف علاقوں میں حملوں  کے دوران کم از کم ایک شخص ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔

افغانستان میں ہفتے کے روز ہونے والے انتخابات نسبتاً پر سکون  ماحول میں  منعقد ہوئے۔ تاہم متعدد چھوٹے حملے، کم ووٹر ٹرن آوٹ اور ووٹنگ سسٹم کے بارے میں شکایات سے خدشہ پیدا ہورہا ہے کہ غیر واضع نتیجہ ملک کو ایک بار پھر مزید انتشار کی طرف لے جاسکتا ہے۔

افغان وزارت داخلہ کے مطابق  انتخابت سخت سیکیورٹی کی نگرانی میں  منعقد ہوئے۔

افغان الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ سٹیشنز پر طویل قطاروں کی وجہ سے ووٹنگ کے عمل میں دو گھنٹے کی توسیع کردی گئی ہے تاکہ کوئی ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے سے محروم نہ رہے۔

ذرائع کے مطابق طالبان جنگجوں نے انتخابات کے عمل کو سبوتاژ کرنے کے لیے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر حملے کر دیے تاہم سخت سیکیورٹی انتظامات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر تشدد اور جانی نقصان کو روکا گیا۔

سخت سکیورٹی  نگرانی میں عوام نے صدارتی انتخابات میں ووٹ ڈالے۔ ذرائع کے مطابق انتخابات میں صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکیٹو عبداللہ عبداللہ کے درمیان  کانٹے کا مقابلہ ہے۔

افغان وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق سکیورٹی خدشات کے پیش نظر حکام نے  کابل اور اس سے ملحقہ علاقوں جزوی ناکہ بندی کی اور شہر میں ٹرکوں کے داخلہ پر پابندی لگادی تاکہ خود کش  بمبار شہر میں داخل نہ ہوسکے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق افغانستان کے صوبے قندھار کے ایک پولنگ سٹیشن کے قریب دھماکے کے نتیجے میں متعدد ووٹرز زخمی ہوگئے جنہیں  طبی امداد کے لیے مقامی اسپتال منتقل کیا گیا۔ حکام کے مطابق دھماکہ ووٹنگ شروع ہونے کے ایک گھنٹے بعد پیش آیا۔ ایک سینیئر افغان  آفیسر نے بتایا ہے  کہ حملے میں کم از کم 14 افراد زخمی ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’امریکہ طالبان مذاکرات کی منسوخی سے افغانستان میں خانہ جنگی میں اضافہ ہوگا‘

افغانستان میں منعقد ہونے والے انتخابات کے ابتدائی نتائج 17 اکتوبر تک آنا شروع ہوجائیں گے جبکہ سرکاری اور حتمی نتائج کا اعلان 17 نومبر تک کیا جائیگا۔

دریں اثناء پاکستان نے افغانستان میں کامیاب انتخابات پر مبارک باد دی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان افغان حکومت اور عوام کو چوتھے صدارتی انتخابات کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سنگین خطرات اور چیلنجز کے باوجود جمہوری عمل کے انعقاد پر افغانستان کے عوام مبارک باد کے مستحق ہیں۔ امید کرتے ہیں کہ آنے والی حکومت مقررہ آئینی مدت پوری کرے گی۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان نو منتخب حکومت کو خوش آمدید کہے گا اور اس کے ساتھ تمام تر تعاون کرے گا۔ پاکستان افغانستان کو مضبوط ، خودمختار ، پُرامن ، مستحکم اور خوشحال دیکھنا چاہتا ہے۔

ترجمان کے مطابق پرامن اور مستحکم افغانستان خطے کیلئے اہم ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مضبوط اور پائیدار تعلقات ہیں۔ افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو مزید دوام بخشنا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں