کشمیر: عمرا ن خان کی تقریر کے بعد اجیت ڈوول کی ہدایت پر چار کشمیری شہید

کشمیر: عمرا ن خان کی تقریر کے بعد اجیت ڈوول کی ہدایت پر چار کشمیری شہید

سری نگر: اقوام متحدہ میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے زبردست انداز میں کشمیر اور مظلوم کشمیریوں کا مقدمہ پیش کرنے کے نتیجے میں عالمی سطح پر ملنے والی خفت مٹانے کے لیے انتہا پسند حکمراں ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے احکامات پر اس کی درندہ صفت قابض افواج نے جاری جبر و تشدد میں مزید اضافہ کرتے ہوئے چار افراد کو شہید کردیا ہے۔

کشمیر: مودی کے نقشہ نویس کی مظلومین پر مزید مظالم ڈھانے کی ہدایات

جنونی ہندوؤں کی مودی سرکار کے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے نقشہ نویس (مشیر برائے قومی سلامتی امور) اجیت ڈوول دو دن قبل مقبوضہ وادی کشمیر کا دورہ کر کے وہاں متعین سیکیورٹی افسران و اہلکاروں کو واضح ہدایات دے چکے ہیں کہ وہ حق خود ارادیت کے علمبرداروں اور آزادی کے متوالوں کے خلاف ریاستی طاقت کا اندھا دھند استعمال کرتے ہوئے انہیں پوری طرح سے کچل دیں۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق بھارتی افواج نے ہمالیائی وادی کے علاقے بٹوت میں کارروائی کرتے ہوئے تین حریت پسندوں کو شہید کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل دل باغ سنگھ نے الزام عائد کیا ہے کہ شمالی علاقے کنگن میں ایک حریت پسند پولیس مقابلے میں شہید ہوا ہے۔

عمران خان کی تقریر کے بعد کشمیری سڑکوں پر نکل آئے

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ وادی کی پولیس کا کہنا ہے کہ رام بن کے قصبہ بٹوت اور گاندربل کے جنگلی علاقہ ترنکھال میں ہفتہ کی صبح شروع ہونے والی مسلح جھڑپوں میں  چار افراد جاں بحق ہوئے ہیں جب کہ سیکیورٹی فررسز کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔

بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق شہید ہونے والے افراد کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے البتہ بھارت کی قابض افواج کی جانب سے کی جانے والی کارروائیوں کی رپورٹس پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر تین مرتبہ دی گئی ہے۔

مقبوضہ وادی چنار میں بھارت کی قابض سیکیورٹی فورسز نے وزیراعظم عمران خان کی تقریر سے قبل سیکیورٹی مزید سخت کردی تھی اور مسلمانوں کو نماز جمعہ کی ادائیگی تک کی اجازت نہیں دی تھی۔

بھارتی ذرائع ابلاغ نے سیکیورٹی حکام کے حوالے سے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ عمران خان کی تقریر کے بعد مقبوضہ وادی میں ہنگامے پھوٹ سکتے ہیں اور مظلوم کشمیری احتجاج کے لیے سڑکوں پہ نکل سکتے ہیں۔

عمران خان: واشنگٹن، ریاض اور تہران کے درمیان پل کا کردار ادا کرسکیں گے؟

وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں اقوام متحدہ کو خبردار کیا تھا کہ پاکستان کے بھارت کے ساتھ تنازع کشمیر پر موجود کشیدگی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور یہ ایک مکمل جوہری جنگ پر منتج ہوسکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے اثرات پوری دنیا پہ مرتب ہوں گے۔

بھارت نے پانچ اگست کو مقبوضہ وادی کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کردی تھی اور وہاں کرفیو نافذ کرکے ہر طرح کے مواصلاتی رابطے معطل کردیے تھے جن کا تسلسل تاحال جاری ہے۔


متعلقہ خبریں