پمز کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے، میاں اسلم


اسلام آباد: جماعت اسلامی کے رہنما میاں محمد اسلم نے کہا ہے کہ ہم پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز(پمز) اسلام آباد کی نجکاری نہیں ہونے دیں گے۔

پمز اسپتال کے باہر ڈاکٹرز کے احتجاج کے دوران خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اپنے حق کے لیے میدان میں نکلے ہیں، میں گزارش کرتا ہوں اپنے اس اتحاد کو قائم رکھیں، ہم آپ کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس اسپتال کی نجکاری اور5 روپے کی پرچی کو پانچ ہزار کی پرچی نہیں بننے دیں گے.

انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان سمیت اسلام آباد کے لوگ پمز سے علاج کراتے ہیں، 72 سالوں میں پہلی بار ہوا کہ اس اسپتال کے ڈاکٹروں کی تنخواہ کم ہوئی ہے۔

حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بتائیں کیا مہنگائی کم ہو گئی؟ بیروزگاری کا خاتمہ ہوا؟ سب کو تبدیلی مبارک ہو.

یاد رہے آل ایمپلائز پمز یونین نے 22 ستمبر کو احتجاج اور اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کا اعلان کیا تھا۔

اس ضمن میں جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن اسلام آباد کے ایگزیکیٹیو کونسل کے اجلاس میں پمزاسپتال میں تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے بھرپور احتجاج کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔

پیر کے دن پیمز اسپتال میں ایمرجنسیز اور کریٹیکل ایریاز کے علاؤہ تمام سروسز معطل رہیں گے جبکہ ڈاکٹرز بی ایچ یوز میں بھی سروسز نہیں دیں گے ۔

اجلاس میں اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا کہ نہ تو حسب وعدہ حکومت نے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز سمیت ڈاکٹروں کے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا اور نہ ہی ریفارمز کے نام پر ایم ٹی آئی ایکٹ کو سٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کی گئی ۔

اس موقع پر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ حکومت کے وعدہ خلافیوں کے خلاف ہمارے پاس بھرپور احتجاج کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ اگر اب بھی حکومت  تنخواہوں میں اضافے کا فائنل نوٹیفیکیشن جاری نہیں کرتی تو احتجاج کو دیگر اسپتالوں تک  بھی بڑھایا جائے گا۔

 

 


متعلقہ خبریں