نیب نے سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کر لی


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے قائد حزب اختلاف اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کے بیٹے سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔

نیب نے منی لانڈرنگ کے مقدمے میں سلمان شہباز کی جائیداد ضبط کرنے اور انہیں اشتہاری قرار دینے کی استدعا کررکھی تھی۔

نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ اعوان نے احتساب عدالت کو بتایا کہ سلمان شہباز کو منی لانڈرنگ میں تفتیش کے لیے طلب کیا لیکن وہ پیش ہونے کے بجائے فرار ہو گئے۔

پولیس کے مطابق عدالتی احکامات پر سلمان شہباز کی رہائش گاہ اور عدالت کے دروازے کے باہر طلبی کے اشتہارات لگائے گئے۔

احتساب عدالت نے نیب کو جائیدادیں قرقی کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ تمام ان سے رپورٹ لے کر عدالت میں پیش کی جائے۔

احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پر سماعت کی۔

اس سے قبل 30 اگست کو احتساب عدالت نے سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفتیشی حکام کو ہدایت جاری کی کہ سلمان شہباز کی جائیدادیں ضبط کر کے ایک ماہ میں رپورٹ دی جائے۔

یاد رہے کہ 10 اگست کو نیب کے زیرحراست دو وعدہ معاف گواہوں، آفتاب محمود  اور شاہد رفیق نے شہباز شریف اور ان کے دونوں صاحبزادوں کے لیے منی لانڈرنگ کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

دونوں وعدہ معاف گواہوں نے اعتراف کیا تھا کہ  انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں کے کہنے پر پاکستان میں 24 لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم ٹی ٹی کے ذریعے منتقل کی تھی۔

نیب نے حمزہ شہباز کو 11 جون کو گرفتار کر لیا تھا جبکہ سلمان شہباز ملک سے باہر ہیں۔


متعلقہ خبریں