مرتد ہو کر قادیانی ہوجانے والوں کی تفصیلات عدالت میں پیش


اسلام آباد: نادرا نے مرتد ہو کر قادیانی ہو جانے والوں کی مکمل تفصیلات اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کردی ہیں۔

نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کس شخص نے کس عمر میں مرتد ہو کر قادیانی مذہب اپنایا، کن لوگوں نے قادیانیت اختیار کر کے پاسپورٹ حاصل کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں منگل کو ختم نبوت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین نادرا عثمان مبین خود بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

نادرا رپورٹ کے مطابق چھ ہزار ایک افراد نے شناختی کارڈ میں تبدیلی کے بعد پاسپورٹ حاصل کیے ہیں جب کہ 1300 سے زائد افراد نے 60 سال کی عمر کے بعد شناختی میں تبدیلی کروائی ہے۔

عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے سے آئندہ سماعت پر ان افراد کی سفری تفصیلات طلب کرلیں۔

دریں اثناء عدالت نے ڈی جی نادرا سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس شناختی کارڈ میں مذہب کی تبدیلی کا دورانیہ مقرر نہیں ہے؟

ڈی جی نادرا نے بتایا کہ کوئی خود مذہب کی تبدیلی کروانا چاہے تو اس کا دورانیہ مقرر نہیں ہے۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ اگر کوئی 18 سال میں مسلمان اور 60 سال کے بعد قادیانی ہو کر کارڈ لے تو اس کا کیا ہونا چاہیے؟

عدالت نے ڈی جی نادرا سے کہا کہ آپ شناختی کارڈ میں مذہب کی تبدیلی کے لیے دو یا تین ماہ رکھیں۔

ڈی جی نادرا کا کہنا تھا عدالتی حکم کے بعد ہم نے بغیر عدالتی اجازت کے مذہب کی تبدیلی پر پابندی لگا دی ہے۔

عدالت نے ڈی جی نادرا سے استفسار کیا کہ کیا 18 سال سے 30 سال کے درمیان کے افراد کینیڈا جاتے ہیں؟ ڈی جی کا کہنا تھا کہ یہ تو ایف آئی اے والے ہی بتاسکتے ہیں۔

معروف اسکالر ڈاکٹر ساجد الرحمان نے غیر مسلموں کی شناخت ظاپر کرنے کے حوالے سے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ غیر مسلموں کی شناخت ظاہر ہونا انتہائی ضروری ہے، جس کو ریاست نے کافر قراردیا وہ مسلمان کا نام استعمال نہیں کرسکتا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ مرتد کے لئے ملک میں قانون سازی کی ضرورت ہے؟

ساجد الرحمان نے مؤقف اختیار کیا کہ اقلیتوں کو شناخت ظاہر کرنی چاہئے ان کا تحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا 30 سال سول سروس کرنے کے بعد شناختی کارڈ میں تبدیلی کرنے والے کے لئے سزا ہونی چاہئے؟

ساجد الرحمان نے شناختی کارڈ میں تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ ایسے شخص کے لیے ریاست کو سخت سے سخت سزا تفویض کرنی چاہئے۔

عدالت نے بدھ تک سماعت ملتوی کرتے ہوئے مذہبی اسکالر محسن نقوی کو دلائل دینے کا حکم دیا ہے۔


متعلقہ خبریں