خورشید شاہ 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا حکومت کو مشورہ

فوٹو: فائل


سکھر: احتساب عدالت نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو 13 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ۔

ذرائع کے مطابق  نیب کی جانب سے خورشید شاہ  کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر آج احتساب عدالت میں پیش کیا گیا اور ان کے دوبارہ 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کیلئے استدعا کی گئی۔

اس دوران خورشید شاہ کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ان کا گھر پرائیوٹ سوسائٹی میں ہے جو اپنی مرضی سے پلاٹس کی ترتیب میں رد بدل کر سکتی ہے۔ شاہ صاحب کا گھر کسی سرکاری پلاٹ پر نہیں بنا ہوا ہے ۔

فاضل جج نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ یہ سب کاغذات نیب والو کو کیوں مہیا نہیں کرتے جس پر انہوں نے کہا کہ یہ تمام پیپرز مختلف پبلک آفس سے لیئے ہیں۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی نیب کو مزید ریمانڈ دینے کے بجائے خورشید شاہ کو جوڈیشل تحویل میں لیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے دلائل سننے کے بعد خورشید شاہ کا 13 روز جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں 14 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔

نیب کی ٹیم نے خورشید شاہ کے خلاف تحقیقات کے سلسلے میں روہڑی کا دورہ کیا ۔ ٹیم نے بیڑی چوک سے علی واہن تک زیرتعمیر روڈ کی پیمائش کی، نیب زرائع کے مطابق روڈ کی تعمیراتی کام میں کروڑوں روپے کرپشن کی گئی ہے ۔

خورشید شاہ کیس کی سماعت کے موقع پر احتساب عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے جبکہ عدالت کی اطراف کی سڑکوں کو رکاوٹیں لگا کر سیل کیا گیا تھا۔

یاد رہےاحتساب عدالت نے خورشید شاہ کو 9 روزہ ریمانڈ پر نیب کی حوالے کیا تھا ،ان  پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں انکوائری جاری ہے۔

واضح رہے نیب نے پیلپز پارٹی رہنما خورشید شاہ کو 19 ستمبر کو اسلام آباد سے گرفتار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں