لاکھوں کشمیری بھوک کے باعث موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، غلام نبی آزاد

لاکھوں کشمیری بھوک کے باعث موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، غلام نبی آزاد

نئی دہلی: کانگریس کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی جموں و کشمیرمیں لاکھوں افراد بھوک کے باعث موت کے دہانے پرہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب کشمیری خود کشی کی بھی باتیں کررہے ہیں۔

مقبوضہ وادی کشمیر کا چھ روزہ دورہ کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریسی رہنما نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوف کی فضا ہے اور تمام حکومتی دعوے غلط ہیں۔

راہول گاندھی، دیگر کو سری نگر ہوائی اڈے سے واپس نئی دہلی بھیج دیا گیا

غلام نبی آزاد نے کہا کہ کشمیری عوام بھارتی حکومت کی مچائی ہوئی تباہی کو جھیل رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں پابندیاں نہ ہونے کا حکومتی دعویٰ بھی بالکل غلط ہے۔

کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے فیصلے سے کشمیری معاشرے کا ہر طبقہ متاثر ہوا ہے اور کاروبار صفر ہو کر رہ گیا ہے۔

بھارت میں برسراقتدار انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مودی سرکار پرالزام عائد کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ حکومت نے ہرممکن کوشش کی کہ کشمیریوں کو مجھ سے نہ ملنے دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیلایا گیا کہ وہ مجھ سے ملنے آئے تو انہیں اٹھا لیا جائے گا۔

غلام نبی آزاد نے دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے جنونی ہندوؤں کی مودی سرکار کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ جو لوگ کہتے ہیں کہ کشمیر میں پابندیاں نہیں ہیں، میں ان کے لیے زندہ مثال ہوں۔

کشمیر: عمرا ن خان کی تقریر کے بعد اجیت ڈوول کی ہدایت پر چار کشمیری شہید

کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کی پیدا کردہ تباہی نے کاروبارختم کردیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر لاکھوں مزدوروں کے لیے وادی میں راشن پہنچایا جائے۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے غلام نبی آزاد نے کہا کہ کشمیری شائستگی سے حکومتی فیصلے کی مخالفت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف کشمیر میں نہیں جموں میں بھی کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے مقبوضہ وادی کے حالات سے آگاہی دلاتے ہوئے کہا کہ بد ترین کرفیو کی وجہ سے کشمیریوں میں مایوسی بڑھ چکی ہے۔

کانگریس کے رہنما کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں چھوٹا بڑا ہر قسم کا کاروبار اور ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنی چھوٹی چھوٹی بنیادی ضروریات بھی پوری نہیں کرپا رہے ہیں۔

مقبوضہ وادی چنار کے متعلق غلام نبی آزاد نے کہا کہ وادی میں آئین نام کی کوئی چیز نہیں ہے اور وہاں کے افراد کو نہ تو اظہار رائے کی آزادی ہے اور نہ ہی وہ احتجاج کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

کشمیر:51 دن میں 13ہزار بچے لاپتہ، خواتین نے بھی مودی حکومت کو جھوٹی کہہ دیا

کانگریس سے تعلق رکھنے والے غلام نبی آزاد نے بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مشروط اجازت ملنے کے بعد مقبوضہ وادی کشمیر کا دورہ کیا ہے وگرنہ مودی حکومت نے کانگریس سے تعلق رکھنے والے راہل گاندھی سمیت دیگر سیاسی و سماجی رہنماؤں کو مقبوضہ وادی کا دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

جنت نظیر خطے ہمالیائی وادی کشمیر میں مودی حکومت نے پانچ اگست 2019 کو کرفیو نافذ کرکے لاک ڈاؤن کردیا تھا اورہر قسم کے مواصلاتی رابطوں پر پابندی بھی عائد کردی تھی جو تاحال جاری ہیں۔ اس صورتحال میں وہاں قدم قدم پرانسانی المیے جنم لے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں