پنجاب حکومت نے بیوروکریٹس کی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافہ کر دیا

پنجاب: مختلف شہروں میں یوم عاشور پر موبائل سروسز بند رہیں گی،محکمہ داخلہ

اسلام آباد: پنجاب حکومت نے صوبائی اسمبلی کی منظوری کے بغیر ہی بیوروکریٹس کی جاری بنیادی تنخواہوں میں 150 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔

ذرائع کے مطابق جن افسران کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے ان میں زیادہ تر لوگوں کا تعلق پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس اور صوبائی مینجمنٹ سے ہے۔

اس ضمن میں نجی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب میں صرف مخصوص طبقے سے تعلق رکھنے والے 1700 ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پروفیسرز، اساتذہ، ڈاکٹروں، انجینئرز، کسی بھی سروس سے تعلق نہ رکھنے والے سرکاری ملازمین سمیت باقی تمام سرکاری ملازمین کو نظر انداز کر دیا گیا۔

29جولائی کو پنجاب حکومت کے محکمہ خزانہ (فنانس ڈپارٹمنٹ) نے نوٹیفکیشن جاری کیا کہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اعلان کردہ عہدوں اور کیڈر کے افسران کیلئے ان کی ماہانہ بنیادی تنخواہوں میں ایگزیکٹو الائونس کی صورت میں 1.5 گنا اضافہ کیا جا رہا ہے۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ کے فیصلے اور پنجاب سول سرونٹس ایکٹ 1974ء کی شق نمبر 23؍ کی روشنی میں گورنر پنجاب بنیادی تنخواہ میں ڈیڑھ گنا اضافے کیلئے ایگزیکٹو الائونس کی منظوری دے رہے ہیں جس کا اطلاق یکم جولائی 2019ء سے ہوگا اور یہ اضافہ ان تمام افسران کیلئے ہے جنہیں ایس اینڈ جی اے ڈی کیڈر اسٹرینتھ / لسٹ کے مطابق وقتاً فوقتاً نوٹیفائی کرتا ہے۔

مذکورہ نوٹیفکیشن میں تقریباً 1700  عہدوں کا ذکر ہے جو پی اے ایس اور پی ایم ایس افسران کے پاس ہیں۔

 


متعلقہ خبریں