برطانوی ’ٹرمپ‘مشکل میں: وزیراعظم بورس جانسن پر خاتون صحافی سے چھیڑخانی کا الزام

برطانوی وزیر اعظم نے خفیہ شادی کر لی

فوٹو: فائل


لندن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد برطانیہ کے ’ٹرمپ‘ بھی مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں کیونکہ ان پر ایک خاتون کے ساتھ چھیڑ خانی کا الزام لگ گیا ہے۔ بورس جانسن کی بحیثیت وزیراعظم نامزدگی پر امریکی صدر نے انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بھی برطانیہ میں میری طرح مقبول ہیں اور لوگ انہیں برطانیہ کا ٹرمپ کہتے ہیں کیونکہ وہ میری طرح دکھائی دیتے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی اس وقت مختلف نوعیت کے تنازعات کا شکا رہیں جس کی وجہ سے وہ سخت مشکلات میں گھرے دکھائی دے رہے ہیں۔

ٹوری پارٹی کے رہنما بورس جانسن کا اپنی گرل فرینڈ سے جھگڑا، پولیس طلب

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن پر یہ الزام ایک ایسے وقت میں لگا ہے کہ جب وہ بریکزٹ کے حوالے سے پہلے ہی دباؤ میں ہیں۔ ان پر الزام ایک خاتون صحافی شالورٹ ایڈورڈیس نے عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 20 سال قبل ایک پروگرام میں انہوں نے قابل اعتراض رویہ اختیار کیا تھا۔

برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن نے ایسے کسی بھی الزام سے صاف انکار کیا ہے۔ وہ بحیثیت وزیراعظم کنزرویٹو پارٹی کے نامزد کردہ ہیں۔

خاتون صحافی شالورٹ ایڈورڈیس نے مؤقر برطانوی اخبار ’سنڈے ٹائمز‘ میں لکھے گئے اپنے کالم میں لکھا ہے کہ بورس جانسن نے 1999 میں ایک پارٹی کے دوران ان کے ساتھ قابل اعتراض سلوک کیا تھا۔

نومنتخب برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی زندگی کے چند مشہور تنازعات

برطانیہ کے موجودہ وزیراعظم بورس جانسن اس وقت میگزین ‘اسپیکٹیٹر’ کی ایڈیٹنگ کر تے تھے۔

شالورٹ ایڈورڈیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ پروگرام کے بعد جب انہوں نے ایک اور خاتون سے اس کے متعلق بات کی تو انہوں نے بھی کہا کہ بورس جانسن نے ان کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا تھا۔

بورس جانسن برطانیہ کے لیے ’گورباچوف‘ تو ثابت نہیں ہوں گے؟

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق وزیراعظم بورس جانسن کے دفتر سے رات دیر گئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عائد کردہ الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے تاہم خاتون صحافی اپنے دعویٰ پر قائم ہیں۔


متعلقہ خبریں