کشمیر:بھارتی فوج کی گولیوں سے ستمبر میں 16 کشمیریوں نے جام شہادت نوش کیا

سرینگر: شہید نوجوانوں کے والدین کی دہائی عالمی میڈیا تک پہنچ گئی

فوٹو: فائل


سری نگر: بھارت میں برسر اقتدار انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے احکامات پر قابض درندہ صفت بھارتی افواج نے ریاستی ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گزشتہ ایک ماہ میں خاتون اور د وکمسن بچوں سمیت 16 کشمیریوں کو شہید کردیا ہے۔ بھارت کی قابض افواج نے چھ نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں بھی شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

لاکھوں کشمیری بھوک کے باعث موت کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں، غلام نبی آزاد

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت کی قابض افواج، پیرا ملٹری فورسز اور پولیس نے ریاست کی اندھی طاقت کا بہیمانہ استعمال کرتے ہوئے صرف ستمبر کے مہینے میں 281 کشمیریوں کو زخمی کیا۔ زخمیوں کو گولی، پیلٹ گنز کے چھروں اور آنسو گیس کی شیلنگ سے زخم آئے ہیں جب کہ لاٹھی چارج اور ڈنڈوں سے زخمی ہونے والے علیحدہ ہیں۔

جنونی ہندوؤں کی مودی سرکار نے مظلوم کشمیریوں کو عبادت کی اجازت بھی نہیں دی ہے اور نماز جمعہ کے اجتماعات تک پر پابندی عائد کر رکھی ہے  جس کی وجہ سے سری نگر کی جامع مسجد اور درگاہ حضرت بل سمیت وادی کی تمام بڑی جامع مساجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوسکی ہے۔ ماہ ستمبر اس لحاظ سے لوگوں کے لیے ستمگر ثابت ہوا کہ پورے مہینے میں ایک بھی نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔

کشمیر:51 دن میں 13ہزار بچے لاپتہ، خواتین نے بھی مودی حکومت کو جھوٹی کہہ دیا

عالمی انسانی حقوق کے منشور کے مطابق کسی بھی انسان کو اس کے مذہبی عقائد پر عمل پیرا ہونے اور یا اس کی مذہبی تعلیمات کی روشنی میں مذہبی فرائض کی ادائیگی سے نہیں روکا جاسکتا ہے اور ایسے کسی بھی اقدام کو بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی گردانا جاتا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض بھارتی افواج نے محاضروں کے دوران گھر گھر تلاشی کے نام پر 25 رہائش گاہوں کو بھی تباہ کردیا۔

کشمیر: عمرا ن خان کی تقریر کے بعد اجیت ڈوول کی ہدایت پر چار کشمیری شہید

بھارتی حکومت کی ایما پر پانچ اگست سے اب تک حریت کانفرنس سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے کم از کم 157 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جب کہ دیگر گرفتاریوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ اطلاعات کے مطابق ساڑھے چار ہزار افراد کو تو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جکا ہے جب کہ 13 ہزار سے زائد کمسن بچوں کے متعلق ان کے والدین بھی آگاہ نہیں ہیں کہ وہ کہاں ہیں؟ اور کس حال میں ہیں؟

اقوام متحدہ میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کی جانے والی تقریر کے بعد مقبوضہ وادی کشمیر کے حوالے سے مودی سرکار کے نقشہ نویس (مشیر برائے قومی سلامتی امور) اجیت ڈوول کی خصوصی ہدایات پر مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے اور حق خود ارادیت کے علمبرداروں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں میں مزید تیزی پیدا کردی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں