افغانستان: صوبہ بلخ میں حملہ، گیارہ پولیس اہلکار ہلاک، فائرنگ کا تبادلہ جاری

افغانستان: صوبہ بلخ میں حملہ، گیارہ پولیس اہلکار ہلاک، فائرنگ کا تبادلہ جاری

فوٹو: فائل


کابل: افغانستان کے صوبہ بلخ میں ہونے والے حملے کے نتیجے میں گیارہ پولیس اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔ حملہ شمالی صوبے کے ضلعی ہیڈکوارٹرزمیں کیا گیا ہے۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق صوبائی حکومت کے ترجمان منیر احمد فرہاد کا کہنا ہے کہ حملہ علی الصبح کیا گیا اور تاحال شورتپہ ضلعی ہیڈ کوارٹرز سے فائرنگ کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں کا پولیس اہلکاروں سے مقابلہ جاری ہے۔

افغانستان میں پولنگ کے دوران طالبان کے حملے, ایک جان بحق، درجنوں زخمی

افغان نشریاتی ادارے ’طلوع نیوز‘ کے مطابق طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ ضلع شورتپہ پر قبضہ کرلیا گیا ہے لیکن صوبائی حکومت کے ترجمان منیر احمد فرہاد نے دعوے کو مسترد کردیا ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق حکومتی ترجمان کا دعویٰ ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے لیکن وہ تعداد نہیں بتا سکے ہیں جب کہ طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ حملے میں درجنوں افغان فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

خبررساں ادارنے ترجمان کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ علاقے میں مزید طالبان کو بھیجا جارہا ہے۔

افغانستان: بم حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق بلخ صوبائی کونسل کے سربراہ محمد افضل حدید نے اس بات کا خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر فوری طور افغان فورسز کی مزید نفری نہ بھیجی گئی تو صورتحال نہایت گھمبیر ہوسکتی ہے کیونکہ علاقہ کافی دور ہے۔

افغانستان میں 28 ستمبر کو آئندہ پانچ سالوں کے لیے صدارتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس وقت رائے دہندگان کی جانب سے استعمال کیے جانے والے حق رائے دہی کی گنتی کا عمل جاری ہے۔


متعلقہ خبریں