فرانسیسی صدر نے عراق پر چڑھائی کی مخالفت کی تھی! اصول پیش نظر تھا یا چمک؟

فرانسیسی صدر نے عراق پر چڑھائی کی مخالفت کی تھی! اصول پیش نظر تھا یا چمک؟

لندن: فرانس کے آنجہانی صدر یاک شیراک کے متعلق دنیا جانتی ہے کہ وہ عراق پر کیے جانے والے حملے کے شدید مخالف تھے۔ گزشتہ دنوں جب ان کا انتقال ہوا تو عالمی ذرائع ابلاغ نے خبردیتے ہوئے واضح کیا کہ آنجہانی اپنی زندگی میں عراق پر کیے جانے والے حملے کے شدید مخالف تھے لیکن اب برطانوی انٹلی جنس کے سابق سربراہ سر رچرڈ ڈئیرلیو نے یہ دعویٰ کرکے ایک نیا پنڈورا بکس کھول دیا ہے کہ یاک شیراک نے جو مخالفت کی تھی اس کی وجہ کوئی اصول، قاعدہ، ضابطہ یا اخلاق نہیں تھا بلکہ پپیسے کی چمک تھی جس نے ان کی آنکھوں کو خیرہ کردیا تھا۔

سابق فرانسیسی وزیر اعظم کو پاکستان کے ساتھ آبدوز معاہدے پر مقدمے کا سامنا

برطانوی انٹلی جنس کے سابق سربراہ سر رچرڈ ڈئیرلیونے سابق فرانسیسی صدر آنجہانی یاک شیراک پر الزام ایک بیان میں عائد کیا ہے جسے برطانوی اخبار’ ڈیلی میل‘ نے شامل اشاعت کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ شیراک کی جیبوں میں صدام حسین کے کروڑوں ڈالرز تھے۔

سر رچرڈ ڈئیرلیو نے برطانوی اخبار کے مطابق دعویٰ کیا ہے کہ عراق پر حملے کی مخالفت کرنے کے لیے فرانس کے آنجہانی صدر کو 6.1 ملین ڈالرز کی خطیر رقم ادا کی گئی تھی۔ دعوے میں کہا گیا ہے کہ یہ اعداد و شمار موجود ہیں کہ 1995 سے لے کر 2007 تک کے درمیانی عرصے میں فرانس پر حکومت کرنے والے یاک شیراک نے عراق کے مرحوم حکمران صدام حسین سے ایجنٹوں کے ذریعے بھاری رقوم وصول کی تھیں۔

صدام حسین کو ڈھائی کروڑ ڈالرز میں بیچا گیا، عربی جریدہ

سابق برطانوی انٹیلی جنس سربراہ نے کہا ہے کہ عراق پر حملے کے خلاف شیراک کی مخالفت کی وجہ اخلاقی یا سیاسی نہیں تھی بلکہ اپنی مہمات کے لیے وصول کی گئی رقم کا معاملہ دنیا کے سامنے آنے کا خوف تھا۔

حیران کن امر ہے کہ برطانوی انٹلی جنس کے سابق سربراہ نے یہ الزام اس وقت عائد کیا ہے کہ جب فرانس کے آنجہانی صدر زندہ نہیں ہیں اور ان کے انتقال کو محض چند روز ہی گزرے ہیں وگرنہ وہ خود ہوتے تو زیادہ بہتر جواب دے سکتے تھے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق سر رچرڈ ڈئیر لیو کی جانب سے عائد کردہ الزامات پر لندن میں قائم پیرس کے سفارتخانے کے ترجمان اورلی بونل نے اپنے ردعمل میں انہیں سختی سے مسترد کیا ہے۔ ترجمان کے مطابق تاریخ نے ثابت کیا ہے کہ یارک شیراک کا عراق کے متعلق مؤقف درست تھا۔

رافیل ڈیل: مودی کے دوست کو فرانس نے 143.7ملین یورو کا فائدہ دیا

آنجہانی صدر یاک شیراک نے 2003 میں عراق پرکی جانے والی امریکی چڑھائی کی شدید مخالفت کی تھی۔ فرانس نے عراق کے خلاف فوجی کارروائی سے متعلق سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد بھی ویٹو کردی تھی۔

دلچسپ امر ہے کہ برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر نے کچھ عرصہ قبل عراق پرکی جانے والی چڑھائی پر باقاعدہ معذرت کی تھی۔ انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ ویپن آف ماس ڈسٹرکشن کے متعلق درست معلومات نہیں تھیں۔


متعلقہ خبریں