ملزموں کی بیرون ملک حوالگی کے مقدمات کیلئے اسپیشل بنچ تشکیل دینے کا حکم


اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزموں کی بیرون ملک حوالگی کے مقدمات کی سماعت کے لئے اسپیشل بنچ تشکیل دینے کا حکم دے دیاہے۔ 

عدالت عالیہ نے یہ حکم برطانیہ کو مطلوب قتل کے مجرم عبد القادر کی حوالگی کے کیس میں سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف وفاق کی اپیل پر دیا ہے۔

چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اپیل پرسماعت ک۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمے کی سماعت میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم جاری کیا کہ برطانیہ اور امریکہ کو مطلوب دونوں ملزموں کے کیسز اسپیشل بنچ سنے گا۔ پاکستان سے بیرون ملک حوالگی کے اہم مسئلے کو مستقل طور پر حل کریں گے۔

جسٹس میاں گُل حسن اورنگزیب نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ اٹارنی جنرل آفس مقدمات کے حوالے سے عدالتی معاونت کرے۔

پاکستانی شہری عبدالقادر کو 25 اکتوبر 2018 کو برطانیہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ ہوا تھا۔

سنگل بنچ جسٹس محسن اختر کیانی نے طریقہ کار کی مکمل پیروی کے بغیر حوالگی کالعدم قرار دے دی تھی۔

عدالت نے امریکہ کو دہشت گردی میں مطلوب اڈیالہ جیل میں قید طلحہ ہارون کا کیس ساتھ منسلک کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے طلحہ ہارون کیس میں امریکی تفتیشی افسر کو پاکستانی عدالت میں کیس پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

وفاق نے عبد القادرکی برطانیہ اور طلحہ ہارون کی امریکہ حوالگی کے خلاف فیصلوں کو چیلنج کررکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: عبدالسلام ضعیف کو امریکہ کے حوالے کرنا غلط فیصلہ تھا، جنرل (ر) امجد شعیب


متعلقہ خبریں