نیب کی دس انکوائریاں بند

دیہاڑی دار مزدور کی نیب میں طلبی

فائل فوٹو


اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے دس انکوائریاں شواہد کی عدم موجوگی اور دیگر قانونی وجوہات کی بنا پر بند کردی ہیں۔

چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پراسیکیوٹرجنرل آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام شریک ہوئے۔

عارف علی شاہ بخاری کےخلاف تحقیقات، سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ، وائس چانسلر فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس،صائمہ بلڈرز صائمہ گروپ، شعبہ ریونیو ضلع کراچی کے افسران اور کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر امیرزادہ خان کوہاٹی کے خلاف انکوائریز بند کردی گئی ہیں۔

نیب نے سلطان علی لاکھانی اورمیسرز شان گروپ و دیگر کا معاملہ بینک کے ساتھ باہمی معاہدہ ہوجانے کی وجہ سے قانون کے مطابق نمٹا دیا ہے۔

قومی احتساب بیورو نے ایوب فیضانی ڈی ڈی لینڈ، سابق افسر ایم ڈی آئی اے سردار ناصر عباس، سردارلال خان اور محکمہ ریونیوچوبارہ لیہ کے اہلکاروں کےخلاف بھی عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائریریاں بند کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

واپڈا واٹرونگ اسلام آباد کے افسران، ایکسائیڈ بیٹریزکے مالکان، محکمہ آبپاشی راجن پور اور نشان انجینئرنگ کے افسران واہلکاروں کے خلاف انکوائریوں کی منظوری دے دی ہے۔

اجلاس میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اورورکرز ویلفیئربورڈ خیبرپختونخوا کے افسران واہلکاروں کےخلاف انوسٹی گیشن مزید قانونی کارروائی کےلیے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو بھجوائی گئی ہے۔

اجلاس میں راجہ محمد ذرات خان آف میسرز بھاون شاہ گروپ آف کمپنیز کےخلاف 15 مختلف انوسٹی گیشن مزید کارروائی کےلیے ایف  بی آر کو بھجوانے کا فیصلہ بھی ہوا۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب نے 179 میں سے 105 میگا کرپشن کے ریفرنسزاحتساب عدالتوں میں دائرکیے اور میگا کرپشن کے 41 مقدمات منطقی انجام تک پہنچائے۔

پندرہ مقدمات کی انکوائری اور 18 کی تحقیقات جاری ہیں جب کہ 22 ماہ میں 600 مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔ نیب نے 71 ارب کی لوٹی ہوئی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔


متعلقہ خبریں