پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں: طالبان، زلمے خلیل زاد سے ملاقات پر آمادہ

پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں: طالبان، زلمے خلیل زاد سے ملاقات پر آمادہ

اسلام آباد: پاکستان کی کاوش ایک مرتبہ پھر بارآور ثابت ہوئیں اور افغان طالبان نے زلمے خلیل زاد کی قیادت میں موجود امریکی وفد سے ملاقات پہ آمادگی ظاہر کردی ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق غالب امکان ہے کہ دوحہ، قطر میں منسوخ ہونے والے افغان امن مذاکرات کا ایک مرتبہ پھر آغاز ہوجائے۔

اسلام آباد:طالبان وفد کی آج آمد ہوگی، اہم امور پرتبادلہ خیال کیا جائے گا

ہم نیوز کے مطابق ملا عبدالغنی برادر کی قیادت میں پاکستان پہنچنے والے طالبان کے وفد نے افغان مفاہمتی عمل کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات پہ آمادگی ظاہر کردی ہے جو گزشتہ روز پانچ رکنی وفد کے ہمراہ پاکستان پہنچے ہیں۔ افغان نژاد امریکی سفارتکار زلمے خلیل زاد چین سے اسلام آباد پہنچے ہیں۔

اہم سفارتی ذرائع کے مطابق افغان طالبان کا مؤقف ہے کہ وہ مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹے تھے بلکہ خود امریکہ نے جاری مذاکراتی عمل سے کنارہ کشی اختیار کی تھی۔

دوحہ، قطر میں جاری امن مذاکرات گزشتہ ایک سال سے جاری تھے اور اس کے 9 ادوار ہوئے تھے۔ مذاکرات کی منسوخی کا اعلان خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ کے ذریعے کیا تھا۔ ان کے اس عمل پرسیاسی مبصرین بھی حیران رہ گئے تھے۔

’امریکہ طالبان مذاکرات کی منسوخی سے افغانستان میں خانہ جنگی میں اضافہ ہوگا‘

پاکستان پہنچنے والے افغان طالبان کے وفد نے اس سے قبل روس، چین اور ایران کا دورہ کیا ہے۔ ماضی میں بھی امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز پاکستان کی کوشش سے ہوا تھا۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پہنچنے والے افغان وفد کی وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات ہو گی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں بھی منسوخ کیے جانے والے امن مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ ان کا واضح مؤقف ہے کہ جنگ افغانستان کے مسئلے کا حل نہیں ہے۔

 


متعلقہ خبریں