سندھ ہائی کورٹ: منی لانڈرنگ کیس میں خانانی اینڈ کالیا گروپ بری

عدالت کا سندھ حکومت کو پولیس اہلکاروں کے بچوں کو فوری نوکریاں دینے کا حکم

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف فیڈرل انسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) کی اپیل مسترد کرتے ہوئے خانانی اینڈ کالیا کے تمام ملزمان کو بری کردیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد سلیم پر مشتمل ایک رکنی بینچ نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف ایف آئی اے کی اپیل پر سماعت کی۔

خانانی اینڈکالیا کیس:عاطف پولانی دس برس بعد بری

عدلت عالیہ کے ایک رکنی بینچ نے بینکنگ کورٹ کے تمام ملزمان کی بریت کا فیصلہ برقرار رکھا اور منی لانڈرنگ کیس میں نامزد خانانی اینڈ کالیا گروپ کے تمام ملزمان کو بری کردیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے چوہدری وسیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے، مجموعی طور پر 100 گواہان میں سے 42 نے ایف آئی اے کے خلاف گواہی دی جبکہ ایف اے کی طرف سے 58 گواہوں نے پیش ہونے سے انکار کر دیا۔

ہم نیوز کے مطابق عدالت عالیہ کے فیصلے کے تحت بری ہونے والوں میں عبدالعزیز پولانی، الطاف خانانی، ذکیرہ جاوید قاسم، حنیف کالیا، مناف کالیا، جاوید خانانی اور عاطف پولانی شامل ہیں۔

خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل میں ملوث تمام ملزمان بری

خانانی اینڈ کالیا گروپ سے تعلق رکھنے والے درج بالا افراد پر 55 کروڑ روپے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک منتقل کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

خانانی اینڈ کالیا منی ایکسچینج کے خلاف مقدمہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دورمیں قائم کیا گیا تھا۔ وفاقی وزارت داخلہ کی ذمہ داری اس وقت سینیٹر رحمان ملک کے سپرد تھی۔

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے دیے جانے والے فیصلے کے تحت بری ہونے والوں میں جاوید خانانی بھی شامل ہیں جو 2016 میں ایک عمارت سے مبینہ طور پر گر کر جاں بحق ہوگئے تھے۔


متعلقہ خبریں