ن لیگ، جے یو آئی (ف) کے وفود کی ملاقات

ن لیگ، جے یو آئی (ف) کے وفود کی ملاقات شروع

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ نواز کے وفد اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات شروع ہوگئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ن لیگ کے وفد کی قیادت احسن اقبال کررہے ہیں جبکہ جے یوآئی کی جانب سے ملاقات میں رہبر کمیٹی کے کنوینئیر اکرم خان درانی اور خواجہ مدثر تونسوی شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے وفد نے پارٹی کی کور کمیٹی کے فیصلوں سے مولانا فضل الرحمان کو آگاہ کیا۔

بتایا جارہا ہے کہ وفد کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو دھرنا اکتوبر میں نہ کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔

وفد نے بلاول بھٹو سے ہونے والی ملاقات سے بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ کو آگاہ کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کے دوران کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی) طلب کرنے پر مشاورت کی گئی۔

ن لیگی وفد نے مولانا حنیف پر ہونے والے حملہ پر مولانا فضل الرحمان سے تعزیت کی۔

فضل الرحمان کا شکوہ

آزادی مارچ کے حوالے سے ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے فاٹا کے انضمام پر وفد سے گلہ کیا۔

عبدالقادر بلوچ سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آپ نے فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام تو کردیا اس کے بعد ان کا احوال تک نہ لیا۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ فاٹا والے کس حال میں ہیں ایک بار ان کا حال تو پوچھ لیتے، انضمام سے فاٹا کا ستیاناس کردیا ہے۔

اس پر احسن اقبال کا کہنا تھا کہ فاٹا کا انضمام کیا ہوا اب تو پورا خیبر پختون خواہ ہی فاٹا بن چکا ہے۔

اکرم خان درانی نے بھی معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں صوبے میں قائد حزب اختلاف ہوں، ارکان پوچھتے ہیں انضمام کے بعد کیا ہوا؟

یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں دھرنا دینے اور موجودہ حکومت کے خاتمے کا اعلان کیا ہوا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت عوامی مینڈیٹ کے تحت نہیں آئی اس لیے یہ غیرقانونی ہے، اس کے خلاف جدوجہد کرنا سیاسی قوتوں کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھی: ‏مولانا فضل الرحمان اسلام آباد میں ہونگے اور میں پورے ملک کا دورہ کروں گا،بلاول

جے یو آئی (ف) کے رہنما کا دعویٰ ہے کہ وہ اسلام آباد میں 15 لاکھ افراد کو لائیں گے اور حکومت کے خاتمے تک واپس نہیں جائیں گے۔

اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری بھی آزادی مارچ میں شرکت نہ کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں، 11 ستمبر کو انہوں جامشورو میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس دن اسلام آباد میں دھرنا شروع ہو گا اس دن وہ ملک کا دورہ کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے اسی دن کہا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اپنے طور پر اسلام آباد لاک ڈاؤن کا  فیصلہ کیا ہے، ہم ان کے مارچ کے بارے میں اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں