ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی خاشقجی کو انصاف نہ مل سکا

جمال خاشقجی کی لاش سعودی قونصل جنرل کے گھر سے بر آمد|humnews.pk

jamal Khasoggi murder case


سعودی صحافی جمال خاشقجی کو کس نے قتل کیا؟ ایک سال بعد بھی معمہ حل نہ ہوسکا۔ سالہا سال صحافت کو دینے کے بعد پردیس میں جمال خاشقجی کو سچ لکھنے کے جرم میں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔

سعودی عرب کے جلا وطن صحافی جمال خاشقجی دو اکتوبر دو ہزار اٹھارہ کو ترکی میں سعودی سفارتخانے گئے اور پھر واپس نہ لوٹے۔ سفارتخانے میں ترک خفیہ ایجنسی نے ریکارڈنگ کے آلات لگا رکھے تھےجن میں ان کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی اور واردات ریکارڈ ہوئی۔

اقوام متحدہ کا ترکی اور دیگر فورسز کے ہمراہ مل کر جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق انکشافات کا سلسلہ جاری رہا۔

سعودی صحافی جمال خاشقجی قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ بھی اقوام متحدہ میں پیش کی گئی۔

رپورٹ پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی تفتیش کار انجیس کلامارڈ نے سعودی تحقیقات پر سوال اٹھاتے اسے ریاستی قتل قرار دیا۔

ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی جمال خاشقجی کو انصاف نہ مل سکا۔

صحافی جمال خاشقجی نے امریکہ سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد انیس سو اسی میں سعودی عرب سے بطور صحافی کریئر کا آغاز کیا۔

خاشقجی ستمبر 2017 میں تنقیدی مضمون لکھنے کے سبب سعودی عرب کو چھوڑنے پر مجبور کئے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: خاشقجی کے قتل کے احکامات نہیں دیے، سعودی ولی عہد

سعودی امور پر ماہرانہ رائے رکھنے کی حیثیت سے جمال خاشقجی بین الاقوامی سطح پر نیوز چینلز کو اپنی خدمات فراہم کرتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں