’نواز، زرداری نے حکومت گرانے کا کہا‘



اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام(ف) کے رہنما حافظ حسین احمد کے مطابق آصف علی زرداری اور نوازشریف نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت گرانے کا کہا تھا۔

ہم نیوز کے پروگرام’ندیم ملک لائیو‘ میں دھرنے کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا جے یو آئی  اکتوبر کے آخر میں اسلام آباد آنے کا ارادہ رکھتی ہے لیکن اگر کوئی جماعت دس پندرہ دن بعد اپنے کارکن لانا چاہتی ہے تو ان کا استقبال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی دھرنے کو غیر آئینی سمجھتی ہے تو پھر یہ کیوں کہتی ہے کہ کچھ دن کے لیے مؤخر کیا جائے۔

حافظ حسین احمد نے کہا کہ صنعت کاروں سمیت دیگر طبقات بھی مشکلات کا شکار ہیں اور کابینہ کی تبدیلیاں عوام کی مشکلات کم نہیں کر سکتی۔

حافظ حسین احمد نے ڈینگی کے سوال پر کہا کہ موجودہ حکومت ہر مسئلہ سابقہ حکومت پر ڈالنے کی کوشش کرتی ہے، اس ملک میں ایک مسئلہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے بھی طاہر القادری کےساتھ مل کر مذہبی کارڈ استعمال کیا تھا اور آج بھی ریاست مدینہ کا کارڈ استعمال کر رہی ہے

مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کہا کہ ان کی پارٹی دھرنے میں شرکت کا اعلان کر چکی ہے لیکن وقت کے تعین پر اتفاق باقی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اکتوبر میں دھرنا چاہتی ہے لیکن ن لیگ کو اپنے ووٹرز متحرک کرنے میں وقت لگے گا۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین نے کہا کہ ماضی میں بھی مذہب کا کارڈ کھیل کر حکومت گرانے کی کوشش کی گئی  اور اب ایسا کرنے سے حالات خراب سے خراب تر ہو جائیں گے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں حکومت کو گھر بھیجنے پر متفق ہیں لیکن ان کی پارٹی کوئی غیر آئینی اقدام نہیں چاہتی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی دھرنا سیاست کے خلاف ہے لیلکن اگر مولانا اسلام آباد جانا چاہتے ہیں تو یہ ان کا اپنا فیصلہ ہے۔


متعلقہ خبریں