عراق: پر تشدد مظاہروں کے بعد بغداد میں غیر معینہ مدت کا کرفیو نافذ

عراق: پر تشدد مظاہروں کے بعد بغداد میں غیر معینہ مدت کا کرفیو نافذ کردیا گیا

بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں غیر معینہ مدت کے لیے کرفیو نافذ کرکے شہر فوج کے حوالے کردیا گیا ہے۔ ملک کے مختلف شہروں میں گزشتہ دو دن کے دوران ہونے والے پرتشدد ہنگاموں میں بے پناہ شدت آئی ہے جس کے نتیجے میں سات افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔ زخمیوں میں سیکیورٹی فورسز کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

فرانسیسی صدر نے عراق پر چڑھائی کی مخالفت کی تھی! اصول پیش نظر تھا یا چمک؟

عالمی خبر رساں ایجنسی نے عرب میڈیا کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرفیو کے نفاذ کا اعلان وزیراعظم عادل عبدالمہدی کی جانب سے ملنے والے احکامات کے بعد کیا گیا۔ اعلان جمعرات کی صبح پانچ بجے کیا گیا۔

عراق میں دو دن قبل بدعنوانی اور بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی کے خلاف ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو فوراً ہی پرتشدد ہوگیا۔

عراقی مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کی جانب سے کیے جانے والے اعلان کے مطابق بغداد ہوائی اڈے پر جانے والے مسافروں ، ایمبولینسوں اور بیمارافراد کو کرفیو میں نقل وحرکت کی اجازت ہوگی۔

کمانڈر انچیف کے جاری کردہ احکامات کے تحت سروسس ڈیپارٹمنٹس جیسے اسپتالوں اور بجلی کے شعبوں سے وابستہ افراد کو بھی کرفیو سے استشنیٰ دیا گیا ہے۔

عراق میں ملیشیا پر نامعلوم ڈرون کا حملہ: ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تعداد؟؟؟

وزیراعظم عبدالمہدی کے مطابق گورنرز مجاز ہیں کہ اگر وہ صورتحال دیکھ کر اپنے علاقوں میں کرفیو کا نفاذ کرنا چاہتے ہیں تو کرسکتے ہیں۔

عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق مظاہرین تحریر اسکوائر پر واپس آگئے ہیں جسے سیکیورٹی فورسز نے بند کردیا تھا۔ پرتشدد مظاہروں کے دوران شاہراہ سعدون پر واقع سیکیورٹی فورسز کی متعدد چوکیوں کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔

احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کے دوران سیکیورٹی فورسز کے نائب کمانڈر بھی زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعظم اور کمانڈر انچیف کے جاری کردہ احکامات کے بعد عراق میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں